گوادر: 24جولائی ۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن کی خصوصی ہدایات پر ڈسٹرکٹ ایکسپلوسیو مٹیریل کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل تابش علی بلوچ نے کی۔ اجلاس میں پولیس اسپیشل برانچ، ڈسٹرکٹ پولیس، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مائن اینڈ منرل اور حساس اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔
اجلاس میں دھماکہ خیز مواد کے لائسنس کے اجرا پر تفصیلی بحث ہوئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل تابش علی بلوچ نے بتایا کہ 2019 سے کوئی لائسنس ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری نہیں کیا گیا ہے کیونکہ گوادر سیکورٹی کے اعتبار سے ایک حساس ضلع ہے اور یہاں کے معاملات کو باریک بینی سے دیکھنا ضروری ہے۔انہوں نے کمیٹی کے ارکان سے درخواست کی کہ اگر ان کے علم میں کوئی ایسی سائٹ، کمپنی یا جگہ ہے جہاں دھماکہ خیز مواد استعمال یا کاروبار ہو رہا ہو تو وہ اپنی رائے اور معلومات شیئر کریں۔ کمیٹی نے واضح کیا کہ اب تک ان کے پاس دھماکہ خیز مواد کے استعمال کی کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ہے، تاہم اکثر پہاڑی علاقوں میں تعمیرات، معدنیات اور دیگر کاموں کے سلسلے میں دھماکہ خیز مواد
استعمال ہوتا ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل نے مزید بتایا کہ اگر کوئی فرم یا کمپنی بلیک یوریا کے کاروبار میں سرگرم ہے تو اس حوالے سے بھی اطلاع فراہم کی جائے کیونکہ بلیک یوریا بھی دھماکہ خیز مواد میں استعمال ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ گوادر کا موسمی ماحول دھماکہ خیز مواد رکھنے کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ یہاں نمی کی تناسب بہت زیادہ ہے۔یہ اجلاس گوادر کی سیکورٹی اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے منعقد کیا گیا تھا، تاکہ کسی بھی قسم کی خطرناک سرگرمیوں پر قابو پایا جا سکے اور ضلع کو محفوظ رکھا جا سکے۔