بلوچستان ،غذائی قلت کا شکار

کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر ) بلوچستان میں قحط سالی کی صورتحال سے متاثر بچوں کی غذا کو پورا کرنے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں اس سلسلے میں نیوٹریشن کو کم کرنے کے لیے ادوایات بھی فراہم کریں گے

تمام بیماریوں سے ملک کو نجات دلائیں گے جن علاقوں میں پولیو کی تشخیص ہوئی ہے اُن علاقوں کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں ،جلد پاکستان پولیو فری ملک کی صف میں شامل ہوگا

افسو س اس بات پر ہے کہ گذشتہ حکومتوں نے انسانوں پر پیسے خرچ کرنے کہ بجائے پل ، سڑکیں بنانے کو ترجیح دی گئی اور کمیشن کے ذریعے پیسہ بنایاگیا

تحریک انصاف کی حکومت پیسہ عوام کی فلاح و بہبو د پر خرچ کرنے کا یقین رکھتی ہے

مرکزی حکومت غذائی قلت کے حوالے سے نہایت سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے

معاشی اور سماجی ترقی کی نمود کیلئے لوگوں پر انویسٹ کرنے سے ہم مجموعی شرح نمود میں بہترین نتائج دے سکتے ہیں

گزشتہ حکومتوں نے انسانوں پر پیسے خرچ کرنے کی بجائے ،پل ،سڑکیں بنانے کو ترجیح دی اور کمیشن کے ذریعے پیسہ بنایا

آج کل خوبصورت پیکنگ میں بندغذا کی مارکیٹنگ کی جارہی ہے اور لوگ متاثر ہوکر وہ لے رہے ہیں جبکہ ان میں اکثر خوراک مضر صحت ہیں

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کابلوچستان نیوٹریشن پروگرام کے آگاہی و مشاورتی سیمینار سے خطاب

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنے پہلے قومی خطاب و بعد از کئی مرتبہ غذائی قلت کے نتیجے میں پیدا ہونے والے پست قامت بچوں کاتذکرہ کیا ہے

بچوں کی تربیت ان کی غذائی ضروریات کا خیال اور ان کی ذہنی نشو و نما کیلئے ماں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔شعور و آگاہی کی کمی کی وجہ سے وہ میسر متوازن غذا کو استعمال میں نہیں لاپاتے،قاسم سوری

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

صوبائی وزیر صحت نصیب اللہ مری

” غذائی قلت سے سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت ، محکمہ زراعت اور محکمہ لائیواسٹاک کو مل کر کام کرنا ہوگا تب ہی ہم اپنے مقرر کردہ اہداف میں کامیابی حاصل کر سکیں گے نیوٹریشن میں ایمرجنسی اور ون ونڈو آپریشن کے تحت نیوٹریشن سروس میں عملی اقدامات کئے جائیں گے “

” موجودہ غذائی بحران سے نمٹنے کے لیے نیوٹریشن ڈائریکٹریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا اُنہوں نے کہا کہ ڈویلپمنٹ پاٹنرز سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ نیوٹریشن ایمرجنسی کے تناظر میں بھرپور کردار اداء کریں “

غذائی بحران پر جلد قابو پا لیں گے ہماری پوری کوشش ہے کہ جلد از جلد متاثرہ بچوں کو غذافراہم کریں اس حوالے سے کام جاری رکھے ہوئے ہیں ،سیکرٹری صحت حافظ عبدالماجد

غذا ایک اہم مسئلہ ہے سابقہ حکومت میں گندے پانی سے اُگائی جانیوالی سبزیوں کے خلاف قردادیں آئیں لیکن اب تک گندے پانی سے سبزیاں اُگائی جا رہی ہیں ایسی خوراک سے کیسے معاشرہ صحت مند ہوگا

بچیوں کی کم عمر شادی اور خوراک نہ صیح ہونیکی وجہ سے مسائل جنم لیتے ہیں کوئٹہ میں آج تک لیڈی ڈفرن ہسپتال جیسا کوئی دوسرا ہسپتال نہیں بن پایا عمارتیں بنانے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا سسٹم ترتیب دینا ہوگا اُنہوں نے کہا کہ محکمہ صحت صوبے کے دیگر اضلاع میں کام کرے لیکن کوئٹہ کی 30سے 32 لاکھ کی آبادی کو بھی نظر انداز نہ کیا جائے ،سابق اسپیکر راحیلہ درانی کا خطاب

سیمنار کے دوران ماں اور بچے کی غذا کے حوالے سے آگاہی ٹیبلوز بھی پیش کیے گئے تقریب کے اختتام پر مہمانان کو شیلڈ ز دئیں گئیں

وفاقی وزارت صحت کاکردار صوبائی حکومتوں کو تکنیکی معاونت فراہم کرنا ہے اس میں وہ تمامدستیاب وسائل کو استعمال میں لاتے ہوئے پالیسی سازی میں نیشنل نیوٹریشن گائیڈ لائنز مرتب کردی گئی ہیں ،ڈاکٹر بصیر خان اچکزئی نیشنل پروگرام منیجر ،ڈائریکٹر نیوٹریشن وفاقی نیشنل ہیلتھ سروسز

ملٹی سکیٹوریل اپروچ کے تحت صوبائی نیوٹریشن ڈائریکٹوریٹ کے قیام کیلئے ہرممکن اقدام اٹھایا جائیگا ،صوبائی سیکرٹری صحت حافظ عبدالماجد

، مشیر تعلیم محمدخان لہڑی ، رکن صوبائی اسمبلی میر سکندر عمرانی ،رکن صوبائی اسمبلی مبین خلجی ، رکن صوبائی اسمبلی زینت شاہوانی ، رکن صوبائی اسمبلی بشراء رند سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی ،سیکریٹری صحت ، سکریٹری خوراک بھی موجود تھے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.