کوئٹہ(ویب ڈیسک) حکومت کی تمامتر توجہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں اور غذائیت کی کمی کے مسئلے پر قابو پانے پر مبذول ہے،
اس ضمن میں ایک ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔
ٹاسک فورس میں عوامی نمائندے، متعلقہ صوبائی اور وفاقی اداروں کے حکام اور ڈونرز اداوں کے علاوہ سول سوسائٹی کی نمائندگی بھی ہوگی تاکہ ایک جامع پالیسی مرتب کی جاسکے،
ٹاسک فورس متاثرہ علاقوں میں قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبے شروع کرنے کے لئے سفارشات تیار کرے گی
جن پر عملدرآمد سے خشک سالی کے اثرات اور غذائیت کی کمی کے مسائل کو دیرپا بنیادوں پر حل کیا جاسکے گا،
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے نمائندوں پر مشتمل وفد سے بات چیت
جس نے وفاقی پارلیمانی سیکریٹری نیوٹریشن ڈاکٹر نوشین حامد اور ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ایڈوائزر نیوٹریشن ڈاکٹر ایوب الجوالدی(Dr Ayoub Al-jawaldeh) کی قیادت میں ان سے ملاقات کی
۔صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع میں خشک سالی کی صورتحال اور غذائیت میں کمی کے مسئلے کا جائزہ لیا گیا
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ان مسائل سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی،
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت صحت اور تعلیم کے شعبوں کی بہتری کے ذرےعہ عوام کو صحت اور تعلیم کی بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے
، ڈویژنل اور ضلعی ہسپتالوں کو فعال کیا جارہا ہے اوران ہسپتالوں میں سرجری کی سہولتوں کا آغاز کردیا گیا ہے،
وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں نیوٹریشن ایمرجنسی بھی نافذ کی گئی ہے جبکہ زچہ وبچہ کی شرح اموات پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے، ہیں،
انہوں نے کہا کہ عوام کو غذائیت کے حوالے سے آگاہی کی فراہمی بھی ضروری ہے،
خشک سالی، غذائیت کی کمی اور زچہ وبچہ کی صحت کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت سمیت یونیسف اور دیگر ڈونرز اداروں کی معاونت خوش آئند ہے، حکومت کے متعلقہ ادارے ڈونرز ایجنسیوں سے مکمل تعاون کریں گے۔