بلوچستان ،پندرہ سال سے ملینیم ڈیو یلپمنٹ کےاہداف پورے نہ ہوسکے

کوئٹہ(ویب ڈیسک )ائیدار ترقی کے اہداف کا حصول اکیسویں صدی کی بنیادی ضرورت ہے تاکہ غربت ،تعلیم ، توانائی ، ماحول ، خوراک ، آبادی اور افراد قوت میں اضافے جیسے بنیادی عوامل کا اہداف ممکن ہوسکے

صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی کاصوبائی اسمبلی میں منعقدہ یو این ڈی پی کے زیر اہتمام پائیدار ترقی کے اہداف پارلیمنٹری ٹاسک فورس بلوچستان اسمبلی کے ایک روزہ تعریفی ورکشاپ سے خطاب

ان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے پندرہ سال سے ملینیم ڈیو یلپمنٹ اہداف پر خاطر خواہ اہداف پورے نہ ہونے سے مزید پندرہ سال پائیدار ترقی کی اہداف پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے

تاکہ بلوچستان میں اسکے مقررہ اہداف جن میں شرح خواندگی میں اضافہ غربت میں کمی ، ماحول کو گرین ہا¶سز گیس سے پاک کرنا ، متوازن غذا کی فراہمی آبادی کو قابو کرنا اور افرادی قوت کو مزید بہتر بنایا جاسکے ۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,891

کل سترہ مقررہ اہداف ملے جن کا ممکنہ زندگی کو اپنانے میں معاون اور مدد گار ثابت ہوگا۔ ان کے ساتھ ساتھ دیگر ممبران اسمبلی ، فضل آغا سکندر ایڈووکیٹ ، ملک نصیر شاہوانی اختر حسین لانگو نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا
انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو وقت کا اہم تقاضہ کہا اور بلوچستان کی پسماندگی کو ترقی میں بدلنے کیلئے اسے اقوام متحدہ کے اس خصوصی پروگرام کی اہمیت پر سیر حاصل بحث کی ۔

اسکے علاوہ خواتین ممبر صوبائی اسمبلی بلوچستان بشریٰ رند ، ایڈو وکیٹ زینت شاہوانی ، شاہینہ کاکڑ اور فریدہ رند نے بھی اس حوالے سے اپنے خیالا ت کا اظہار کیا ۔

دیگر مقررین میں ذوالفقار درانی ، عارف حسین شاہ ، دا¶د نگیال اور سیکریٹری اسمبلی نے بھی ایک روزہ تعریفی ورکشاپ سے اپنے خیالا ت کا اظہار کیا جس سے پائیدار ترقی کے اہداف کے ممکنہ حصول پر ایک پر یزنٹیشن بھی دی گئی

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.