کوئٹہ۔ منی سینماگھر اور گیمنگ زونز کا عفریت بچوں کواندھیرے میں دھکیلنے لگا

رپورٹ۔۔۔ عبدالکریم

کسی بھی معاشرے میں ترقی کیلئے بچوں کو بہتر تربیت اور تعلیم دینا اشد ضروری ہے جس کے باعث نہ صرف یہی بچے مہذب شہری بنتے بلکہ ملکی ترقی میں بھی کردار ادا رکرتے ہیں

ترقی یافتہ ممالک میں اسکولز اور ادارے بچوں کی تربیت کو اولین ترجیح دیتے ہیں اور ان کو معاشرے کا ذمہ داری شہری بنانے کیلئے ٹریفک قوانین سے لیکر اخلاقیات اور تمام امور سے آگاہی دیتے ہیں یہی وجہ ہے ہم آج بھی انہی ممالک کی مثال دیتے ہیں

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں عرصے سے ایک عفریت منی سینما گھروں اور گیمنگ زونز کی شکل میں موجود ہے جس کے خاتمے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے درخت کے شاخوں کو کاٹنے کے مترادف کارروائی کرکے جان خلاصی کی لیکن آج بھی شہر کے اکثرعلاقوں میں گیمنگ زونز اور منی سینماگھروں کی بھرمار ہے

ان سینما گھروں او ر گیمنگ زونز میں ہمارا مستقبل تباہ ہورہا ہے چند لوگ اپنے منافع کیلئے اس کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں

کوئٹہ کے مختلف علاقوں کلی اسماعیل، مشرقی بائی پاس، چالو باوڑی اورسریاب روڈپر جگہ جگہ گیمنگ زونز اور منی سینما ہاؤسز موجود ہیں جن میں کم عمر بچے بڑی تعداد میں والدین سے چھپ کر اور سکول و مدرسوں سے بھاگ کر انڈین فلمیں دیکھنے اور گیم کھیلنے آتے ہیں

مشرقی بائی پاس کے رہائشی اسدخان نے بلوچستان 24کو بتایا ، والدین بچوں کو پڑھنے کیلئے درسگاہ بھیج دیتے ہیں لیکن بہت سے بچے درسگاہوں کے بجائے منی سینماگھروں یا گیمنگ زونز کے رخ کرلیتے ہیں ۔اکثر بچوں کو گیم اور فلموں کی لت پڑجاتی ہے

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,917

اس شوق کو پورا کرنے کیلئے چھوٹے مجرم بن جاتے ہیں اورگھروں سے چھوٹی چھوٹی چیزوں کی چوری شروع کرتے ہیں

اسدخان کے بقول ، گیمنگ زونز اور منی سینماوٴں میں جانے والے اکثر بچے بے راہ روی کا شکار ہوجاتے ہیں ان کا تعلیمی سفر رک جاتا ہے اور چھوٹی سے عمر میں وہ نشہ کے عادی بھی بن جاتے ہیں

سماجی ورکر ڈاکٹر جاوید مری نے بلوچستان24 سے بات چیت کرتے ہوئے کہا یہ بہت بڑا المیہ ہے بچوں کے مستقبل کوہم اپنی نظروں کے سامنے تباہ ہوتادیکھ رہے ہیں لیکن ہم نے چپ سادھ رکھی ہے

بعض اوقات انتظامیہ منی سینماگھروں پر چھاپہ تو مار لیتی ہے لیکن بجائے کہ وہ منی سینما مالک کو پکڑنے کے وہ سینما دیکھنے والوں کو پکڑ لیتے ہیں لیکن منی سینما کو بند نہیں کرتے وہ بدستور چلتے رہتے ہیں انتظامیہ ان کے خلاف کاروائی نہیں کرتی کیونکہ منی سینما مالکان اور انتظامیہ کی آپس میں ملی بھگت ہوتی ہے جو ایک افسوس ناک عمل ہے۔

شہری ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ منی سینماوٴں اور گیمنگ زونز کے بارے میں حکومت پالیسی وضح کرے تاکہ ہم اپنے مستقبل کو بے راہ روی سے بچا سکیں ۔

گیمنگ زون اور منی سینما مالکان کو پابند کرے کہ منی سینما اور گیمنگ زون میں کم عمر بچوں کے داخلے پر پابندی عائد کرے تاکہ بچوں کے مستقبل کوتاریک ہونے سے بچایا جاسکے

گیمنگ زون کے مالک شریف نے بلوچستان 24کو بتایا ہم کوشش کرتے ہیں کہ سکول وقت کے بچوں کو گیمنگ زون میں نہ چھوڑیں لیکن بعض اوقات بچے بہانہ کرکے یہاں بیٹھ جاتے ہیں ہمیں ان کے مستقبل کا احساس ہے بچوں کے والدین غفلت برت رہے ہیں والدین کو چاہیے کہ ان کی نگرانی کریں

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.