کو ئٹہ 25 جولائی ۔ترجمان صدر پاکستان آصف علی زرداری برائے بلوچستان و صوبائی مشیر برائے صنعت و حرفت میر علی حسن زہری نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر میں منعقدہ راجی مچی کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر اس قسم کی ریلی منعقد کرنا ہائی رسک لینے کے مترادف ہے بلوچ قوم کو آج قلم کی ضرورت ہے
امن کی ضرورت ہے بلوچ قوم کی یہ تاریخ رہی ہے کہ وہ اپنے مساہل چاہے وہ قبائلی ہوں یا سٹیٹ کے حوالے سے آپس میں مل بیٹھ کر ان مساہل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہا ہے کہ یہ ملک ہم سب کا یہ صوبہ ہم سب کا اس کے مساہل بھی ہم سب ہی مل بیٹھ کر حل کر سکتے ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی بارہا یہ کہا کہ صوبے کے جو بھی مساہل ہیں انھیں مل بیٹھ کر آپسی گفت و شنید کے زریعے سے حل کر سکتے ہیں صوبائی مشیر نے کہا کہ ہمارے لیڈر جناب صدر آصف علی زرداری تو مفاہمت کے بادشاہ ہیں ان کے روز اول سے ہی یہی خواہش ہے کہ بلوچستان میں امن ہو خوشحالی ہو یہاں بے روزگاری ختم ہو
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے جتنے بھی سیکورٹی ادارے ہیں وہ ہمارے ملک کی سالمیت اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ دے کر قربانی دے رہے ہیں اور مادر وطن کا ہر زی شعور انسان پاک فوج کی ان قربانیوں کو رایگان نہیں جانے دے گا انہی اداروں کی بدولت اس ملک کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو اپنے منہ کی کھانی پڑ رہی ہے اور انشاء اللہ تاقیامت وہ اپنے مقصد میں ناکام رہیں گے ترجمان صدر پاکستان آصف علی زرداری مشیر برائے صنعت و حرفت میر علی حسن زہری نے اپنے بلوچ بھائیوں اور بہنوں سے اپیل کی ہے احتجاج کا راستہ ترک کرکے مفاہمت کا راستہ اختیار کریں میں بذاتِ خود ترجمان صدر آصف علی زرداری کی جانب سے مذاکرات کے آپ سب کو دعوت دیتا ہوں۔