تحریر
مرتضیٰ زیب زہری
میں حفیظ ہوں ۔
یہ میری کہانی ہے ۔
میری عمر 7 سال ہے ۔
میری اس حالت پر مت جاو ہاں میرا حلیہ درست نہیں ہے میرے کپڑےاور جوتے پٹے پرانے ضرور ہیں مگر میں اس قابل ہوں کہ اپنے گھر والوں کو دو وقت کی روٹی دے سکوں ۔
بچے ایسے ہی کھیل کھود میں اپنا وقت ضائع کرتے ہیں میں ان بچوں کا نالائق سمجھتا ہوں یہ بات میرے بابا نے مجھے بتائی ہیں۔
ان بھیڑ بکریوں سے میری زندگی ہے کیونکہ ان ہی کی بدولت میر ی خوبصورت صبح شروع ہوتی ہے اور انکی وجہ سے میں گھر کے آس پاس علاقوں کی سیر کر سکتا ہوں
صبح گھر سے نکلتے مجھے کچھ بچے اسکول جاتے نظر آتے ہیں وہ نہ جانے اسکول کیوں جاتے ہیں ۔
میں کھبی اسکول نہیں گیا
کاش میں ایک دن اسکول جا سکوں
کیا حصول علم میرا حق نہیں ۔۔۔۔۔؟