کوئٹہ جماعت اسلام کے پی بی 43سے نامزد امیدوار زاہد اختر نے کہا ہے کہ کچھ سیاسی جماعتیں ایک مرتبہ پھر لاپتہ افراد کے ایشو پر عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں حا لانکہ گزشتہ پانچ برسوں میں ان کی کارکردگی صفر رہی ہے نگران وزیر اعظم کی جانب سے جس طرح زبان استعمال کیا جارہا ہے وہ ایک وزیر اعظم کو زیب نہیں دیتا ماہ رنگ بلوچ اور لاپتہ افراد کے لواحقین کا اسلام آباد سے واپسی قابل افسوس ہیں اگر سنجیدگی سے اس مسئلہ کو حل کیا جاتا تو اس کے مثبت اثرات ہوتے کوئٹہ شہر کھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے
کیونکہ ہر بار باہر سے لوگوں کو لاکر کوئٹہ کے عوام کے اوپر مسلط کیا جاتا ہے جو کامیابی کے بعد کوئٹہ کے بجائے اپنے علاقوں میں ترقیاتی فنڈزاور ملازمتیں تقسیم کردیتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس موقع پر جمیل مشوانی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے زاہد اختر کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں کسی جماعت کے ساتھ اور نہ ہی کسی اتحاد کے ساتھ دیگا بلکہ جماعت اسلامی ملکی بھر میں انتخابات میں حصہ لے رہی ہے
انہوں نے کہا کہ جولوگ کونسلر کی سیٹ نہیں جیت سکتے انہیں نگران وزیر اعظم کا عہد ہ دیناقابل افسوس ہے انہوں نے کہا جماعت اسلامی برسر اقتدار آکر ملک بھر کی طرح کوئٹہ کے عوامی کی بھی خدمت کریں گے عوام ایسے نمائندوں کو ووٹ نہ دیں جو ہر بار ووٹ لینے کے بعد دوبارہ پانچ سال کیلئے غائب ہو جاتے ہیں ۔