رپورٹ ۔۔۔ندیم خان
گزشتہ چند دنوں سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی ترجمان سے منسوب ایک بیان گردش کر رہاہے جس میں کہا گیا ہے ظہورآغا کی پارٹی رکنیت ایک سال سے منسوخ ہے
اس بارے میں پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی ترجمان بابریوسفزئی نے بلوچستان 24 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ” پارٹی میں اختلافات نہیں ہیں یہ ساری افواہیں ہیں ، تاہم وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق کے تحفظات تھے جو دور کردئیے گئے ہیں
بابر یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلی ہاوس کی جانب سے ظہورآغا کا نام معاون خصوصی کے لئے غلطی سے آیا ہے ، جبکہ وزیراعلی ہاوس نے اس معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
تاہم ظہور آغا کے مطابق پارٹی کسی کی جاگیر نہیں ہے ” میں پارٹی کا ایک نظریاتی کارکن ہوں پارٹی کے اندر کوئی اختلافات نہیں ہے پارٹی نے جو بھی فیصلہ کیا مجھے منظور ہوگا “
ذرائع کے مطابق پارٹی کے مرکزی رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق ظہورآغا کو بطور معاون خصوصی وزیراعلی بلوچستان نامزد کرنا چاہتے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدرسردار یارمحمد رند ڈاکٹر منیر بلوچ کو بطور معاون خصوصی دیکھنا چاہتے ہیں۔