ویب ڈیسک
جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بلوچستان کے علماءکرام ہمیشہ جمعیت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے‘فرد سے لےکر پارٹی تک کمزوریاں ضرور ہے لیکن ان کمزوریوں کو مایوسی میں تبدیل کرنے کی بجائے ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا پارلیمنٹ میں کم تعداد اور دوسری جماعتوں کے مقابلے میں وسائل نہ ہونے کے باوجود ہم مقابلہ کرتے آرہے ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں صوبائی امیر مولانا فیض محمد کی قیادت میں جید علماءکرام اور صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈووکیٹ کی قیادت میں وکلاءکی وفد سے الگ الگ بات چیت کرتے ہوئے کےا‘اس موقع پر جمعیت علماءاسلام کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری سید فضل آغا‘صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو‘مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف‘مرکزی ڈپٹی سےکرٹری اطلاعات مولانا صلاح الدین‘صوبائی سیکرٹری اطلاعات حاجی عبدالباری اچکزئی‘ جمعیت لائرز فورم کے رہنماءقاری رحمت اللہ ‘نذیر آغا‘مفتی غلام حیدر‘ رکن قومی اسمبلی مولوی قمر الدین‘کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر کمال خان کاکڑ اور دیگر بھی موجود تھے‘
امیر جمعیت مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جس طرح باغ کی حفاظت کےلئے باغبان مقرر ہوتا ہے اور باغ کی حفاظت کرتے ہیں اسی طرح ہمیں بھی اسلام کی سربلندی اور سیکولرزم نظام کا راستہ روکنے کےلئے کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کو مشکلات درپیش ہے جبکہ ایک ایسا وقت آنےوالا ہے کہ کوئی اسلام کا نام تک نہیں لیں سکے گا لیکن مجھے یقین ہیں کہ جمعیت سے وابستہ جید علماءکرام اسلام کےخلاف سازشوں کو ناکام بنانے کےلئے اپنا کردار ادا کرینگے
انہوں نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ بلوچستان کے جید علماءکرام نے ہمیشہ نہ صرف جمعیت کا ساتھ دیا بلکہ پارٹی کی رہنمائی حاصل کرنے کےلئے بھرپور کردار ادا کےا انہوں نے کہاکہ انسان غلطیوں سے پیدا ہوا ہے اور ان غلطیوں کو دور کرنے کےلئے ہمیں مایوس نہیں بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ مدارس کی اپنی اہمیت ہوتی ہے ان کی اہمیت کو دوبارہ بحال کرنے کےلئے علماءکرام اور خاص کر دینی مدارس کے اساتذہ اپنی ذمہ داریوں کواحسن طریقے سے نبھانے ہونگے اور دینی مدارس کی طلباءکو ہر حوالے سے تربیت دینا ہوگا
انہوں نے کہاکہ جب ادارے کمزور ہونگے تو ملک کمزور ہوگا اس لئے اداروں کو چاہئے کہ وہ ملکی استحکام اور عوام کے مسائل حل کرنے کےلئے کردار ادا کریں انہوں نے کہاکہ جمعیت سے وابستہ وکلاءعدالتوں میں عوام کو انصاف فراہم کرنے کےلئے اپنا کردار ادا کریں۔