نوجوانوں کی پوشیدہ صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے اور ان کے روشن مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ایک کثیر جہتی حکمت عملی کی ضرورت ہے
کوئٹہ 27 جولائی: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان میں زیر تعلیم بلوچستان کے اسٹوڈنٹس پر مشتمل ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی پوشیدہ صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے اور ان کے روشن مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ایک کثیر الجہتی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
وقت آپہنچا ہے کہ ہم روایتی طریقہ کار سے باہر آکر جدت اور جدیدیت کی جانب اپنے قلم و قدم تیز کر دیں. انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے نوجوانوں کو صرف اُن ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے کی اشد ضرورت ہے جو آج کی جدید ٹیکنالوجی اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے چلنے والی دنیا میں تیز رفتار ترقی کیلئے لازمی ہیں۔
وفد نے گورنر بلوچستان کو پنجاب کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچستان کے طلباء و طالبات کو درپیش مسائل و مشکلات سے آگاہ کیا جس پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچستان کے طلباء کیلئے سکالرشپ اور دیگر تعلیمی مسائل کے حل کرنے کا ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا یقین دلایا اور کہا کہ میں ذاتی طور پر گورنر پنجاب سے رابطہ کر کے درپیش مشکلات حل کرنے کیلئے بھرپور کوشش کروں گا. گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہم اپنے صوبے کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں بھی کوالٹی ایجوکیشن، جدید مہارتیں اور پروفیشنل ٹرینگ کے پروگراموں تک رسائی فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں جو مسقبل قریب میں انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر جدید افرادی قوت کیلئے معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی صورت اپنے نوجوانوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے. مجھے اپنے نوجوانوں میں کچھ مایوسی اور احساس کمتری کا بھی احساس ہے. انشاءاللہ تمام وائس چانسلرز صاحبان اور گورنر ہاوس کی پوری ٹیم صوبے کے نوجوانوں کو اپنے وجود کی طاقت اور حکمت پر غیر متزلزل اعتماد پیدا کرنے اور قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے کیلئے قائدانہ کردار، کمیونٹی سروس، اور فیصلہ سازی کے عمل میں نوجوانوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کریں۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے وضع کردہ حکمت عملیوں پر عمل درآمد کر کے ہی ہم آنے والی نسلوں کیلئے بھی روشن مستقبل محفوظ کر سکتے ہیں۔