ہزاروں خاندان بیروزگارہوکر نان شبینہ کا محتاج ہوگئے ہیں، تاہم قحط سالی کے اس طویل دورانیہ میں نہ صوبائی حکومت کی جانب سے نہ ہی مرکزی حکومت کی جانب سے اس جانب توجہ دی گئی
نہ اب جھالاوان ضلع خضدار کوقحط سالی سے متاثرہ اضلاع میں شامل کیا گیا ہے۔ حالانکہ 2002ء کے دوران آڑینجی تحصیل وڈھ میں آنے والے قحط سالی سے لیکر تاوقت یہاں پر کوئی خاص بارشیں نہیں ہوئیں
اس طویل خشک سالی سے سب سے زیادہ گلہ بانی کے شعبے کونقصان پہنچا ہے۔
کیونکہ جھالاوان کے اکثر لوگ پہاڑوں میں بودباش رکھتے ہیں اور ان کا گزربسر مال مویشی پالنے پر ہے
جبکہ ملکی معیشت میں بھی گلہ بانی کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اس طویل قحط سالی کی خطرات کو محسوس کرنے کے لئے جھالاوان ضلع خضدار سے تعلق رکھنے والے ایم این اے سرداراخترجان مینگل، ایم پی اے میریونس عزیز زہری، میرمحمداکبرمینگل۔ سابق وزیراعلی بلوچستان ایم پی اے نواب ثناء4 اللہ خان زہری کو چاہیئے کہ وہ
صوبائی حکومت مرکزی حکومت سے ضلع خضدارکو آفت زدہ اضلاع میں شامل کرائیں۔
جبکہ خضدارکے سیاسی سماجی وعوامی حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان گورنربلوچستان چیف سکریٹری بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع خضدار کو طویل قحط سالی کی وجہ سے آفتہ زدہ ضلع قرار دیکر فوری طور پرلوگوں کی مالی مددکی جائے۔