خضدار( رپورٹ ندیم گرگناڑی) جھالاوان میں قحط سالی نے پنجے گاڑدیئے
بڑے بڑے دریاؤں ندی نالوں کے ابلتے چشمے قصہ پارینہ بن گئے مال مویشی طویل قحط سالی کے بھینٹ چڑگئے
جھالاوان میں لاکھوں کے حساب سے بھیڑبکریوں کے ریوڑوں کے جھتے اب سینکڑوں میں رہ گئے
مال مویشی پالنے والے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں کوئی عملی اقدام نہ اٹھانے کی وجہ سے تمام کاریزات خشک ہوگئے ہیں ،
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ساتھ آٹھ سال سے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے زراعت سمیت گلہ بانی کے شعبے مکمل طور پرختم ہوکر رہ گئی
پانی کی زیرزمین سطح خطرناک حدتک نیچے چلی گئی ہے
جولوگ گلہ بانی کے شعبہ سے منسلک تھے ان کے مال مویشی قحط سالی کی وجہ سے ختم ہوگئے اور وہ لوگ زمینداروں کے بزگری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے تھے۔
لیکن زیرزمین پانی ختم ہو جانے سے سینکڑوں زرعی ٹیوب ویل خشک ہوکربند ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں