ویب ڈیسک
وزیراعظم پاکستان عمران خان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملے کے آدھے گھنٹے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزامات لگانا شروع کردئیے ۔بھارت میں جس طرح کا ماحول پیدا ہوا ہمیں شک ہوا کہ کچھ ہونیوالا ہے
نریندر مودی سے کل شام تک رابطہ کرنے کی کوشش کی ،بھارتی فوج کے تشدد سے کشمیریوں کی جدوجہد تیز ہورہی ہے کیا وجہ ہے کہ 19سالہ نوجوان بم باندھ کر بھارتی فوج پر حملہ کرتاہے
آج کشمیر میں صرف ایک آواز ہے آزادی کی اگر بھارت جارحیت کریگا تو پاکستان بھی جواب دیگا پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے ثبوت دینے کے بجائے الزامات لگائے ۔دنیا میں سب سے زیادہ غریب لوگ برصغیر میں ہیں
بھارتی حکومت اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہوگی سب سے پہلے خود کش حملے تامل ٹائیگرز نے شروع کیے ۔جنگ میں کسی کی جیت نہیں ہوتی ۔پاک بھارت کا اصل مسئلہ کشمیر کاایشو ہے
ساری کوشش یہی ہے کہ کشیدگی کم ہو ،بھارت نے آج ڈوزیئر بھیجا ہے بھارت نے دو روز قبل جارحیت کی اور آج ڈوزیئر بھیج دیا ،کشیدگی دونوں ملکوں کیلئے نقصان دہ ہے
بھارتی مظالم کی وجہ سے کشمیریوں میں موت کا خوف ختم ہوگیا ہے بھارت کی اکثریت جنگ نہیں چاہتی ہماری مسلح افواج نے دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑی
برصغیر میں آگے بڑھنے کیلئے امن ضروری ہے ،میں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کوخط بھی لکھا
بھارتی الیکشن سے پہلے کسی بڑے واقعہ کا خوف تھا ۔یہ کشیدگی نہ پاکستان کو فائدہ دے رہی نہ بھارت کو ،پاکستان امن چاہتا ہے ،ہماری اس کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ۔
پاکستان امن کیلئے کل بھارتی پائلٹ کو رہا کریگا ، وزیراعظم عمران خان کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اعلان