ڈائریکٹر اپنی ذاتی مفاد کی خاطر ادارے کو برباد کرنے پر تُلا ہوا ہے

 ویب رپورٹر

ایریگیشن ایمپلائیز یونین(سی بی اے) بلوچستان کی جانب سے ڈائریکٹر ڈرلنگ کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا صوبائی صدر ایریگیشن ایمپلائیز یونین (سی بی اے) علی بخش جمالی کی قیادت میں13ویں روز بھی جاری رہا،ڈائریکٹر جنرل ڈرلنگ ڈائریکٹوریٹ کے آفس کے سامنے احتجاجی دہرنے میں سینکڑوں مزدوروں نے بینرز اور پلے کارڈز لگا کر شرکت کی اور کرپٹ اور نااہل ڈرلنگ ڈائریکٹر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

احتجاجی دھرنے سے محمد اشرف،جمعہ خان،غلام دستگیر،اختر محمد،نعمت اللہ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نااہل ڈرلنگ ڈٖائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر نے کرپشن کے تمام سابقہ رکارڈ توڑ دیئے ہیں اور ڈائریکٹوریٹ کو کباڑ خانے میں تبدیل کردیا اور کروڑوں روپے مالیت کی مشینری مبینہ طور پر نجی فرموں کو بیچ دیئے جس کا آڈٹ تھرڈ پارٹی اورغیرجانبدار ادارے سے کروایا جائے ۔

علی بخش جمالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ڈرلنگ ڈائریکٹر مشہور زمانہ کرپٹ مافیا کے ہاتھوں بِک چکا ہے اور ادارے کی تباہی کا ٹھیکہ دے دیا ہے جس سے مزدور بے چینی میں مبتلا ہو چکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر اپنی ذاتی مفاد کی خاطر ادارے کو برباد کرنے پر تُلا ہوا ہے جو کسی قیمت پر ہونے نہیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,946

علی بخش جمالی نے مزید کہا کہ بلوچستان اور خاص کر کوئٹہ میں زیر زمین پانی کی سطح جس تیزی سے نیچی گر رہی ہیں جس سے اندیشہ ہے کہ مستقبل قریب میں کوئٹہ شہر صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا لیکن مذکورہ ڈائریکٹر اپنی کمیشن کے عیوض عدالت عالیہ بلوچستان کے فیصلے کی حکم عدولی کرتے ہوئے ٹیوب ویلز کے ٹھیکے محکمہ آبپاشی کو دینے کے بجائے نجی فرموں کو دے رہے ہیں جو کہ توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں مگر مجال کہ افسران بالا اس طرف کوئی توجہ دیں ۔

انہوں نے کہا کہ بہت جلد وزیر اعلیٰ بلوچستان،نیب بلوچستان ،اینٹی کرپشن بلوچستان کو اس حوالے سے درخواست دیں گے کہ ڈائریکٹر ڈرلنگ کے خلاف انکوائری عمل میں لائی جائے اور بلوچستان میں خشک سالی کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹھڑے میں کھڑا کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

صوبائی صدرنے اس حوالے کل بروز منگل صوبے کے تمام زونل صدور کا اجلاس طلب کیا ہے اجلاس میں احتجاج کو وسعت دینے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی ۔آخر میں مظاہرین نے ڈائریکٹر جنرل کے آفس کے سامنے بھی احتجاج اور شدید نعرے بازی بھی کی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.