رپورٹ ۔۔۔محمد غضنفر
سال 2018 میں اوپی ڈی ، ایکسپرے و دیگر کی مد میں دو کڑوڑ نواسی لاکھ انیس ہزار اسی روپے
حکومتی خزانے میں جمع کروائے 30کروڑ کی ادوایات خریدی گئیں جبکہ زکواة فنڈ سے ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کے لیے37,90,560 بیرونیمریضوں کے لئے 2,39154روپوں کی ادویات خرید کر دئیں گئیں ادوایات کی شفاف فراہمی کے لیے نگران ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو چوبیس گھنٹے نگرانی میں مصروف عمل ہے
غیر حاضر اور گھوسٹ ملازمین کی چھان بین کے لیے بی ایم سی انتظامیہ نے کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں پہلے مرحلے میں خاکروبوں اور سیکیورٹی گارڈ کی تحقیقات کی گئیں جن میں تین خاکروبوں کومسلسل غیر حاضررہنے پر ملازمت سے برخاست کردیا گیا
دیگر ملازمین کے ریکارڈ کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ عرصہ دارز سے غیر حاضر نرسز کے خلاف محکمہ کاروائی کرتے ہوئے 31نرسز کو شوکاز نوٹسز جاری کردئیے گئے ہیں پورے ہسپتال کو کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا ہے تمام عملے کی حاضریاں 95فیصد سے زائد ہیں ، آئی اوپی ڈی سروسز شروع کر دی گئیں ہیں کینسر وارڈ کا افتتاح ہوچکا ہے او پی ڈ ی میں مریضوں کے لیے ٹوکن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے ہسپتال میں سیکیورٹی کے لیے 35کلوز سرکٹ کیمرے لگائے گئے ہیں
بولان میڈکل کمپلیکس اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فہم خان نے اسپتال کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی
بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے کانفرنس ہال میں سال 2018 کی کارکردگی پیش کرنے کے موقع پر ان کے ہمراہ سوشل ویلفئیر کی نمائندہ ثمینہ خان اور ہسپتال انتظامیہ موجود تھی ،
ڈاکٹر فہیم نے کارکردگی رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ سال اسپتال میں 11,622 مختلف قسم کے آپریشن کیے گئے جن میں ہڈی ،بچوں کی سرجری، دماغ کی سرجری گردہ مثانہ کان ناک گلے کے آپریشن شامل تھے
گائنی آپریشن تھیٹر اور جنرل آپریشن تھیٹر میں 3967 مختلف آپریشنز کیے گئے ،گذشتہ سال ایم آئی آر 2176 سٹی اسکین کے 2219 اور 24237 مختلف ایکسریز کئے گئے شعبہ قلب میں مختلف دل کے ٹیسٹ 4426 کئے گئے لیبر روم میں 19561 حاملہ خواتین نے قبل از زچگی علاج طبی معائنہ کرایا جن میں 17570 نارمل ڈلیوریاں شامل تھیں
29005مریضوں کے الٹراساؤنڈ کئے گئے بی ایم سی میں لیباٹری میں 1,21,053 ٹیسٹ کئے گئے ہسپتال میں کینسر کے 1335 نیورو کے 213 خصوصی اسٹروک نیورو وارڈ میں 74 مریضوں کو داخل کیا گیا
ٹی بی کے 487 ایچ آئی وی کے 200 یرقان سینٹر میں 1244 ہیپاٹائٹس بی کے 823 ہیپاٹائٹس سی کے 221 مریضوں کو رجسٹرڈ کر کے علاج کیا گیا ،
شہید شبیر مگسی شعبہ حادثات میں بم دھماکے ،ایکسڈنٹ ، گیس دھماکہ اور گولی لگنے کے واقعات میں آنے والے 51360 مریضوں کا علاج کیا گیا
18 نرسز نے بی ایس این ڈگری لیکر خدمات شروع کر دی ہیں جبکہ 23نرسز کو اعلیٰ تعلیم کے لیے مختلف نرسنگ کالجز بھیجا گیاہے ،
ڈاکٹرز کی ہڑتال پر حکومت جو بھی ایکشن لینے کو کہے گی اْس پر عملدآرمد ہوگا ہڑتال او پی ڈیز میں ہے ایمرجنسی اورہسپتال کے دیگ تمام شعبے کام کررہے ہیں ہڑتال کے باعث نان ایمرجنسی آپریشن متاثر ہورہے ہیں مریضوں کی بہترین خدمت فراہم کرنے کے حوالے سے ہیڈ نرسز اور اسٹاف نرسز کو بیسٹ نرسز کا ایوارڈ بھی دیا گیا ،
بی ایم سی ہسپتال صوبے کا سب سے بڑا ہسپتال ہے جہاں اندرون بلوچستان ، سندھ اور افغانستان سے بڑی تعداد میں مریض علاج کرانے آتے ہیں