بلوچستان میں موبائل نیٹ فراہم کرنے کیلئے 10بلین روپے کے منصوبوں کا اجرا

0

کوئٹہ : وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے مختلف اضلاع اور شاہراہوں پر موبائل نیٹ فراہم کرنے کے 10بلین روپے کے منصوبوں کا اجراء کردیا گیا صوبے کی 80 تک فیصد آبادی کو موبائل نیٹ ورک بمعہ تھری جی،فور جی سروس فراہم کیا جائیگا۔ وزار ت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کے یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حارث محمود چوہدری نے این این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان میں موبائل سروس رابطوں کے فقدان کو پورا کرنے کے لئے صوبے میں 10بلین روپے کے منصوبے شروع کئے ہیں ان منصوبوں کے تحت 700کلو میٹر طویل مکران کوسٹل ہائی وے پر 70سے 80فیصد حصے میں موبائل فون سروس فراہم کردی گئی ہے، جبکہ قومی شاہراہوں این 25، این 40، این 50، این 70 اور رتو ڈیرو تا گوادر کو مکمل طور پر موبائل نیٹ ورک میں لانے کا کام جاری ہے، انہوں نے بتایا کہ بولان میں اڑھائی لاکھ آبادی موبائل فون سروس سے محروم ہے جسے پورا کرنے کے لئے منصوبہ شروع کردیا گیا ہے، جعفرآباد میں 100ملین روپے،مستونگ زیارت میں 7ملین جبکہ صوبے کے شمالی علاقوں میں کل 20ملین روپے کی لاگت سے منصوبوں پر کام شروع کردیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ صوبے کے جنوبی علاقوں ضلع کیچ میں موبائل سروس فراہمی کے لئے 2بلین کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس سے 306موضع جات میں نیٹ ورک فراہم کیا جائیگا، ضلع گوادر میں بھی 450ملین کی لاگت سے نیٹ ورک کی فراہمی کا منصوبہ شروع کردیا گیاہے، چاغی اور نوشکی میں بھی نیٹ ورک فراہم کے لئے 1بلین روپے سے زائد رقم خرچ کی جائیگی،پنجگور میں 500ملین، قلعہ سیف اللہ، پشین میں 1.1بلین کے منصوبوں سے موبائل فون، تھری جی،فور جی نیٹ ورک فراہم کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے مزید15لاکھ آبادی کو موبائل نیٹ ورک فراہم ہوگا ساتھ ہی ان منصوبوں کی تکمیل کا دورانیہ 24ماہ سے کم کرکے 15سے18ماہ کردیا گیا ہے، حارث چوہدری نے مزید بتایا کہ خضدار، خاران، بارکھان، سبی، ہرنائی میں نیٹ ورک کی فراہمی کے لئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں منصوبے مختص کئے جائیں گے جنکی تکمیل سے بلوچستان کا 80فیصد حصہ موبائل نیٹ ورک میں شامل ہوجائیگا۔دریں اثناء وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی کو پاکستان کی ترقی سمجھتی ہے صوبے کی محرومیوں کا ازالہ اور ترقی کے سفر میں شامل کئے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، ملک میں جلد ہی عالمی سطح کا ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم لایا جائیگا جبکہ آئی ٹی انڈسٹری کو 2025تک ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.