دالبندین؛
بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما سابق مشیر وزیراعلی بلوچستان میر اعجاز خان سنجرانی چارسر ساسولی گڑھ میں بجلی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ضلع چاغی میں اب ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے مایوسی کے دور ختم ہوئے 35 سالوں سے چاغی ضلع کو پسماندگی کے سوا کچھ نہیں ملا ہیں
میر اعجاز خان سنجرانی نے مزید کہا تنقید کرنے والوں کو واضع طور بتانا چاہتا ہوں کہ آپ لوگوں نے ان 35 سالوں میں چاغی عوام کو کیوں پسماندہ رکھا گیا صرف اپنی ذات تک کیو محدود رہے ہم نے الیکشن میں جو بھی وعدہ کیا ہے ایک ایک کرکے انھیں پورا کرینگے
چاغی عوام اب اپنے اصل لیڈر کو منتخب کیا ہے اب مایوس ہونا نہیں ہے
انھوں نے مزید کہا فارم 45 کے طعنہ دینے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے پاس فارم 45 اور 47 دونوں اوریجنل موجود ہے آپ کے پاس بھی موجود ہونگے تمام چاغی کے قبائل کو بلا کر دونوں اپنے فارم پیش کرینگے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
انھوں نے کہا ہم نے چند عرصے میں نوکنڈی کو نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کیا پٹ گونکوں کو 20 کروڑ کی لاگت سے نیشنل گرڈ اور 45 کروڑ روپے کا روڈ دے دیا ہے تاکہ ہمارے دیہی علاقوں کے لوگ خوشحال ہوجائے آپ نے 35 سالوں میں کیا کیا؟ہمارا یہ وعدہ ہے ہم چاغی بھر میں یکساں طور پر ترقی لائنگے ابھی تک چھ ماہ ہمارے مکمل نہیں ہوئے آج دو دیہی علاقوں کو نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کردیا انشاءاللہ دیگر علاقوں کو بھی جلد منسلک کیا جائے گا۔
میر اعجاز خان نےمزید کہا 42 اقوام کے دعویداروں کو بتانا چاہتا ہوں 35 سال آپ اقتدار میں رہے آپ کو یہ 42 قوم کیوں یاد نہیں آئے آپ نے کیوں انھیں ترقی نہیں دی 42 اقوام نے آپ کو مسترد کردیا ہے اب آپ رجیکٹ ہوچکے ہوں 42 اقوام ترقی چاہتا ہے انشاءاللہ ہم انھیں اپنا بھائی سمجھ کر انکے تمام مسائل حل کردینگے لیکن ان کے اوپر کوئی ہمارا حسان بھی نہیں ہوگا کیونکہ یہ ہمارا فرض ہے
انھوں نے مزید کہا چاغی کے گھر گھر بجلی اور پانی پہنچا دینگے پدگ ،چارسر، چہتر کے لیے 20 واٹر سپلائی اسکیم پر جلد کام شروع ہوجائے گا دو اسکول اور ایک بی ایچ یو پر کام شروع ہوچکا ہے ایک سال میں مکمل ہونگے۔
انھوں نے مزدید کہا المیہ دیکھے سب سے بڑی آبادی تحصیل چاگئےکی ہے اس جدید دور میں لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہے لوگ نکل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں الحمد اللہ سابق چیئرمین سینٹ ایم پی اے چاغی صادق خان سنجرانی نے 90 کروڑ کی لاگت سے پیکج منظور کرکے شادی شیف سے لیکر شے سالار گھر گھرتک پانی پہنچا دیا جائے گا ۔
انھوں نے مزید کہا ماضی کے نمائندوں نے ضلع کو پسماندگی کے سوا کچھ نہیں دیا ہے ایسا لگ رہا ہے ضلع چاغی پاکستان کا حصہ نہیں ہے لیکن اب وہ دور ختم ہوچکا ہے اب انشاءاللہ چاغی ایک ماڈل ضلع بن کر ابھرے گی کوئی اب چاغی کو ترقی سے نہیں روک سکے گا چاغی عوام اب اپنے اصل لیڈر کی قیادت میں متحد ہیں اور 42 اقوام اور ہم سب بھائی ہے ہم میں کوئی تفرقہ نہیں ہے سب ملکر اس ضلع کو ترقی کی جانب گامزن کرینگے۔