اسلام آباد: ملک میں خواتین اور بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات، رواں سال بچوں کے ساتھ زیادتی میں 14 فیصد اضافہ ہوا۔ 2020 کے پہلے سات ماہ کے دوران صرف پنجاب میں 2043 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے مجرموں کو سخت ترین سزائیں دی جائیں۔
خواتین کی پامال ہوتی عزتیں، معصوم کلیاں بھی کچلی جانے لگیں۔ جنسی زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو گیا ہے جس سے خواتین اور بچے عدم تحفظ کا شکار ہیں، شہریوں نے سخت سزاوں کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔
غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2019 کے دوران پنجاب میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے 3881 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 2020 میں جنوری سے جولائی تک صرف سات ماہ میں 2043 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے 111 خواتین اجتماعی زیادتی کا شکار ہوئیں۔
2019 کے پہلے چھ ماہ کے دوران ملک بھر میں بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے 1304 کیسز سامنے آئے جبکہ رواں سال کے اسی عرصے میں 1489 بچے جنسی ہوس کا نشانہ بنے۔ یوں جنسی زیادتی کے واقعات میں 14 فیصد اضافہ ہوا جن میں 53 فیصد بچیاں جبکہ 47 فیصد بچے ہیں۔
سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کے معاملے میں والدین کو غیر معمولی احتیاط برتنا ہو گی۔ ایسے واقعات کا یکدم ختم ہونا ممکن نہیں لیکن فوری اور سخت سزاوں کے نفاذ سے نمایاں کمی ضرور ہو سکتی ہے