احتساب عدالت میں شمسی توانائی کے منصوبے میں کروڑوں روپے کی خردبرد کیس کی سماعت

احتساب عدالت نے محکمہ توانائی کرپشن کیس کی سماعت کے دوران سابق ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ توانائی اور ڈائر یکٹر جنرل محکمہ توانائی سمیت 11 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔

کوئٹہ : ویب رپورٹر

ناجائز اثاثہ جات بنانے کے کیس میں کمشنر آفس کے ذیلی دفتر ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کوئٹہ کے سپرنٹنڈنٹ سمیت تین ملزمان کے خلاف بھی فرد جرم عائد کی گئی ۔

ا حتساب عدالت میں میگا کرپشن کیس کی سماعت بھی ہوئی جس کے دوران نیب کی جانب سے چار گواہان پیش کئے گئے جس پر جرح مکمل کی گئی ۔

عدالت نے نیب کو مزید گواہان پیش کرنے کا حکم دے دیا‘ژوب ، موسیٰ خیل ، لورالائی اور بلوچستان کے دیگر اضلاع کے لئے شروع کئے گئے شمسی توانائی کے منصوبے میں کروڑوں روپے کی خردبرد کیس کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی ۔

احتساب عدالت کے جج مجید ناصر نے سابق ایڈیشنل سیکرٹری توانائی منظور احمد اور ڈائر یکٹر جنرل محکمہ توانائی نصرت اللہ بلوچ سمیت 11 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی، ملزمان نے شمسی توانائی کا منصوبے کا ٹھیکہ من پسند اور جعلی کمپنیوں کو دے کر 11 کروڑوں روپے جیبوں کی نظر کیے ۔

انکوائری کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ منصوبوں میں من پسند اور جعلی کمپنیوں کے ساتھ شمسی توانائی کے 11 منصوبوں کے معاہدے کئے گئے۔

مذکورہ کمپنیز لانگ لائف انرجی سسٹم بنام اسد علی اور سولر فیلڈ این ذیڈ کو بنام آصف علی فیض کے پاس نہ ضروری لائسنس تھے۔

نہ ضروری تجربہ اور نہ ہی وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل سے رجسٹرڈ تھیں۔ملزمان کے خلاف نا قابل تردید ثبوتوں کی روشنی میں نیب بلوچستان نے دو ماہ قبل ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا تھا۔

ناجائز اثاثہ جات کیس میں عدالت کو بتا یا گیا کہ ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کوئٹہ میں گریڈ 16 کا ملازم طلعت اسحاق نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی DHAلاہو ر اور کوئٹہ میں 20 کروڑ مالیت کے بنگلوں پلاٹس،مہنگی سپورٹس و دیگر پرتعیش گاڑیو سمیت کئی قیمتی اثاثہ جات بنائے ۔

ملزم سے دوران تفتیش کروڑوں روپے مالیت کا خالص سونا اور جیولری اور لاکھوں روپے کی غیر ملکی کرنسی بھی برآمد ہوئی. علاوہ ازیں نیب نے ملزم کے بینک اکاؤنٹ میں رکھے 3 کروڑ 50 ،لاکھ. کا سرا غ لگاکر بینک اکاؤنٹ بھی منجمد کر دئے‘نیب بلوچستان کی انویسٹیگیشن ٹیم نے ملزم کے بنائے گئے ۔

اثاثوں کا کامیابی سے سرا حاصل کر کے ملزم کو لاہور سے گرفتار کیا جسے بعد میں احتساب عدالت نے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا.بعد ازاں ملزم نے اعتراف جرم کر تے ہوے پلی بارگین کی درخواست دی تھی جسے ڑی جی نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی نے مسترد کر دیا تھا۔

ملزم کو اج احتساب عدالت کے جج مجید ناصر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ گواہان کے بیانات اور ناقابل تردید ثبوتوں کی روشنی میں ملزم پر فرد جرم عائد کر دی گئی‘میگا کرپشن کیس میں سابق مشیر خزانہ خالد لانگوسابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی سابق سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ جمال، سابق سیکرٹری لوکل گورنمنٹ حافظ عبد الباسط اورٹھیکیدار سہیل مجید عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب کی جانب سے 4 گواہان نیاحتساب عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروایا، جس پر جرح مکمل کی گئی ،عدالت نے مزید گواہان پیش کرنے کا حکم کرتے ہوئے میگا کرپشن کیس کی سماعت 11دسمبر تک ملتوی کر دی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.