بلوچستان میں بادام کشمش کی پیداوار میں 60فیصد کمی

کوئٹہ……  خصوصی رپورٹ محمد غضنفر
عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث جہاں بلوچستان میں بارشیں نہیں ہورہی ہیں اور خشک سالی کا دور دورہ ہے ۔غذائی قلت کا مسئلہ بھی سر اٹھارہا ہے اسی طرح فصلیں بھی کم ہورہی ہیں اور پانی کی کمی کے باعث لوگ باغات کاٹنے پر مجبور ہیں زرخیز میدان اور باغ اب بنجر بیابان بنتے جارہے ہیں

جس کے باعث خشک میوہ جات کی پیداوار میں کمی ہوگئی ہے بلوچستان میں بادام اور کشمش کی پیداروار میں 60فیصد کمی واقع ہوئی ہے
پیداوار میں کمی کیساتھ خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں اور لوگ صرف دیکھنے پر ہی مجبور ہیں ۔قیمتوں میں گزشتہ سال کی نسبت 20سے 30فیصد اضافہ ہوا

ڈرائی فروٹ کی دکان پر خریداری کیلئے آنے والوں کے چلغوزے اور پستے کی قیمتیں سن کر اوسان خطا ہوجاتے ہیں

ڈرائی فروٹ کے کاروبار سے منسلک افراد بھی قیمتوں میں اضافے سے کاروبار پر منفی اثرات کااعترا ف کرتے ہیں

دکاندار کا منافع اتنا زیادہ نہیں ہوتا ہول سیل کی قیمتوں پر حکومت گہری نظر رکھے تو کچھ بات بن سکتی ہے اس سال مہنگائی کی وجہ سے خریداروں کی خرید میں بھی کمی آئی ہے پہلے جو لوگ 4کلو سامان لیتے تھے اب 2 کلو خرید رہے ہیں،ڈرائی فروٹ سیلر شہاب الدین

مارکیٹ میں پستہ 1300سے 1800بادام بغیر چھلکا 600 سے 1200 بادام گیری 1100 سے 1600 چلغوزے 2500 سے 5000 انجیر 600 سے 1300 اخروٹ 400 سے 800 اخروٹ بنا چھلکا 900سے 1400 فی کلو تک چا پہنچا ہے

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,938

لوکل سطح پر بادام اور کشمش کی پیداوار میں 60 فیصد تک کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے بادام کی قیمت میں کچھ اضافہ ہوا ہے اسی طرح دیگر لوکل پیدوارمیں کمی آئی ہے ٹرانسپورٹ کی مد میں بھی معمولی اضافے ہوئے ہیں جس سے کاروبار پر اثر پڑا ہے ،ڈرائی فروٹ مرچنٹ

خریداری کرنے والے متوسط طبقے کے افرا د جو پہلے کوئٹہ سے تحفہ میں خشک میوہ جات لیکر جاتے تھے اب ان کو خریدنے سے ہپچکچاتے ہیں اور قیمتیں سن کر ہکا بکارہ جاتے ہیں

پہلے ہم زیاہ خشک فروٹ لیکر جاتے تھے لیکن اب صرف چند کلو خریدنے پر مجبور ہیں لگتا ہے کہ یہ ہمارے دسترس سے باہر ہورہا ہے ،خریداری کرنیوالے افراد کی رائے

کس سے قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کریں حکومت کی جانب سے کسی چیز کی قیمتوں میں کو ئی جانچ پڑتال نہیں کی جاتی جس کا فائدہ بیوپاری اُٹھاتے ہیں،خریدار

زمینداروں کے مطابق بارشیں نہ ہونے اور پانی کی کمی کے باعث چند سالوں سے بلوچستان میں بادام اور انگور کے باغات ختم ہوتے جارہے ہیں جس کے باعث پیدار وار میں کمی ہورہی ہے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.