بلوچستان ،ڈاکٹر کی قیمت پانچ کروڑ روپے

رپورٹ ۔۔۔۔۔محمد غضنفر

بلوچستان میں ڈاکٹر برادری تشویش کا شکارہے حکومت ڈاکٹر ابراہیم کی بازیابی کو ممکن نہ بناسکی جنرل بادی کا اجلاس بلا کر بلوچستان میں سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کھولنے کافیصلہ کرینگے

ہمیں بتایا کہ گیا کہ ڈاکٹر ابراہیم پر تشدد کیا جاتا رہاانہیں کل کراچی کے ایک مقام پر چھوڑا گیا تھا ذاتی مفاد کا معاملہ نہیں تھا بلکہ ہم نے ڈاکٹرز کے تحفظ کی بات تھی

چیئرمین ڈاکٹر ز ایکشن کمیٹی نے انکشاف کیا کہ ڈاکٹر ابراہیم نے رہائی کے بدلے میں اغواکاروں کو 5 کروڑ کے لگ بھگ تاوان ادا کیا

وکلاء نے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کوتحفظ فراہم کیا جائے

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,938

ہم حکومت کو بتارہے ہیں کہ اگر آئندہ ایسا ہوا تو ایسا احتجاج نہیں ہوگا ڈاکٹرز تنظیموں پرڈاکٹرز کا بہت زیادہ دباؤ تھا کہ اسپتال کی ایمرجنسی سمیت تمام شعبوں کابائیکاٹ کیا جائے اور ریلی نکال کراحتجاج کیا جائے لیکن سکیورٹی کے پیش نظر اور عوام کی مشکلات کے مد نظر ہم نے ایسا فیصلہ لینے سے گریز کیا

مستقبل میں اگر ایسا واقعہ پیش آتا ہے تو ہم اپنے لوگوں کا غصہ ٹھنڈا نہیں کرسکتے حکومت ایسا ماحول پید انہ کرے کہ ہم احتجاج کی شدت پر چلے جائیں

ڈاکٹر ز ایکشن کمیٹی کے مطابق پچھلے دس سالوں کے دوران 93ماہر ڈاکٹرز بلوچستان چھوڑ کر چلے گئے اس دوران 33ڈاکٹروں کواغوا کیا گیا جبکہ چھ ڈاکٹروں کوکلینک سے گھر آتے جاتے ہوئے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی

یہ صرف ایک مائنڈ سیٹ ہے کہ بلوچستان کے اچھے ڈاکٹرز کو تنگ کیا جائے اور وہ یہاں سے چلے جائیں پیسے تو اور لوگوں کے پاس بھی ہیں ہم نے سیکرٹری ہوم اور وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستا ن کو تجویز دی ہے کہ ڈاکٹرز کو ٹیبل پر لائیں ا ور ان کیساتھ پلان شیئر کریں اور معاملے کو آخری حل کی طرف لے جائیں

واضح رہے کہ معروف نیورو سرجن ڈاکٹرابراہیم خلیل بھی 48روز بعد بازیاب ہوکر گھرپہنچ گئے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.