رپورٹ: ابرار احمد
نادر حسین زمرد ایک مشہور پاکستانی ناشر اور ادیب ہیں جنہوں نے بلوچستان میں ادب و ثقافت کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وہ قلات پبلشرز کے بانی اور روح رواں ہیں، جو 1951 میں ایک چھوٹے سے کتاب خانے کے طور پر شروع ہوا تھا اور آج بلوچستان کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ قابلِ احترام پبلشنگ ہاؤس ہے۔
قلات پبلشرز کی تاریخ
قلات پبلشرز کی بنیاد نادر حسین زمرد کے والد، زمرد حسین مرحوم نے رکھی تھی۔
وہ ایک پرجوش کتابی شوقین اور بلوچی زبان و ادب کے عاشق تھے۔
انہوں نے 1951 میں کوئٹہ میں ایک چھوٹا سا کتاب خانہ قائم کیا، جس کا مقصد بلوچستان کے لوگوں کو کتابوں تک رسائی فراہم کرنا تھا۔
1964 میں، زمرد حسین مرحوم نے کتاب خانے کو ایک پبلشنگ ہاؤس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس نے قلات پبلشرز کا نام دیا اور بلوچی زبان و ادب پرتوجہ مرکوز کرتے ہوئے کتابوں کی اشاعت شروع کر دی۔
قلات پبلشرز کی کامیابیاں
قلات پبلشرز جلد ہی بلوچستان میں ایک سرکردہ پبلشنگ ہاؤس بن گیا۔
اس نے بلوچی زبان میں ناول، افسانے، شاعری، تاریخ، اور ثقافت سمیت مختلف موضوعات پر کتابیں شائع کیں۔
قلات پبلشرز نے بلوچ مصنفین اور شاعروں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا اور ان کی تخلیقات کو وسیع تر سامعین تک پہنچانے میں مدد کی۔
قلات پبلشرز کی کچھ قابل ذکر کامیابیوں میں شامل ہیں۔
* 1962 میں، قلات پبلشرز نے بلوچی زبان میں پہلی کتاب شائع کی۔
* اس نے بلوچستان میں بولی جانے والی تمام پاکستانی زبانوں میں پہلی کتابیں شائع کیں، بشمول بلوچی، براہوی، پشتو، اردو، اور پنجابی۔
قلات پبلشرز سے متعلق دلچسپ ویڈیو
* 1984 میں، قلات پبلشرز نے بلوچستان کی کتابوں کو فروغ دینے کے لیے ایک “زبان نو” سال منایا۔
نادر حسین زمرد نے اپنے والد کی وفات کے بعد 1980 میں قلات پبلشرز کی ذمہ داری سنبھالی۔
انہوں نے ادارے کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے سخت محنت کی۔ ان کی قیادت میں، قلات پبلشرز نے بلوچستان میں ادب و ثقافت کے فروغ میں ایک اہم کردار ادا کیا۔
زمرد ایک پرعزم اور پرجوش ناشر ہیں جو بلوچی زبان و ادب کے لیے پرعزم ہیں۔
وہ بلوچ مصنفین اور شاعروں کی حمایت کرنے اور ان کی تخلیقات کو دنیا تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔
نادر حسین زمرد کی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے، انہیں حکومت پاکستان نے 2019 میں تمغہ امتیازسے نوازا۔
وہ بلوچستان کے سب سے زیادہ قابل احترام ثقافتی شخصیات میں سے ایک ہیں۔