امن احتجاج ہر پاکستانی کا حق ہے لیکن احتجاج کی آڑ میں املاک کو نقصان پہنچانے اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں :میر علی حسن زہری

کوہیٹہ ۔ 28 جولائی
ترجمان صدرِ پاکستان آصف علی زرداری برائے بلوچستان و مشیر برائے صنعت و حرفت میر علی حسن زہری نے اپنے ایک بیان میں گوادر میں جاری بلوچ راجی مچی اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے کہا ہے کہ پر امن احتجاج ہر پاکستانی کا حق ہے

لیکن احتجاج کی آڑ میں املاک کو نقصان پہنچانے اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ، بلوچستان میں ایک اسٹریٹجک گہرے سمندر کی بندرگاہ، پاکستان کی معیشت کی ایک اہم شریان ہے،

 

جو تجارت اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع فراہم کرتی ہے دنیا کے سب سے بڑے بحری تجارتی راستے پر واقع اور دنیا کی جدید ترین بندرگاہ کے باعث عالمی سطح پر جانا جاتا ہے۔ 60 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی والے شہرِ گوادر اکیسویں صدی کی ضرورتوں سے آراستہ جدید بندر گاہ ہے

اور اس کی اہمیت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ یہ مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور یورپ کے لیے گیٹ وے کا کام کرتا ہے لیکن یہ سب اس وقت ممکن ہے کہ جب گوادر اور صوبے میں امن اور خوشحالی ہو اسی امن و خوشحالی کو قاہم رکھنے کے لیے صوبے کے تمام سٹیک

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,917

ولڈرز اور سیکورٹی ادارے ہمہ وقت کوشاں ہیں

 

تاہم خطے میں سیاسی شورش اور بدامنی نے بندرگاہ کے زیادہ سے زیادہ استعمال میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ مظاہروں اور ناکہ بندیوں سے تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں، جس سے معاشی نقصان ہوا ہے اور سرمایہ کاروں کو روکا جا رہا ہے اور چند انتہا پسند جو صوبے اور گوادر کی ترقی اور خوشحالی نہیں چاہتے وہ عوام کو گمراہ کر رہے ہیں اور انہیں امن و امان کو توڑنے کے ساتھ ساتھ گوادر میں معاشی سرگرمیوں میں خلل ڈال رہے ہیں

صوبائی مشیر نے مذید کہا کہ حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کے باوجود وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے آج اسمبلی فلور پر یہ مذاکرات کی دعوت دے کر اپنی فراغ دلی اور سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کیا ہے ابھی احتجاج کرنے والوں کا بھی یہ فرض بنتا ہے کہ آہیں مذاکرات کریں کیونکہ جتنا بھی نقصان ہو یا خدا نا خواستہ اور بھی ذیادہ جانی نقصان ہو تو اسکا فاہدہ کسی کو نہیں ملے گا

اور یہ مساہل صرف اور صرف بات چیت یا مذاکرات سے ہی حل ہونگے انہوں نے مذید کہا کہ صوبے میں رہنے والے ہر امن پسند زی شعور غریب مزدور اور ایمرجنسی کے مریض کی حالت زار کو مدنظر رکھتے ہوئے آہیں مذاکرات کی جانب تاکہ صوبے بلخصوص گوادر میں امن و سکون اور خوشحالی ہو۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.