وزیراعلی آج کوئیٹہ پہنچ کر جے یو آئی کے رہنماؤں سے حکومت میں شمیولیت کے متعلق ایک بار پھر مذاکرات کرینگے تاہم دوریاں پیدا ہونے سے جمعیت کا,حکومت میں جانا مشکل ہوگیا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ایک بار نو کردی دوبارہ دیکھتے یے کہ کیا فیصلے کرتے اپنوں کو ناراض یا مولانا واسع کو۔
بلوچستان حکومت میں اپنی شرائط اور مکمل اختیار کے ساتھ شامل ہونگے۔ مولانا عبدالواسع
جمعیت اپنے طور پر فیصلہ کر چکی ہے کہ معاملات آگے نہیں بڑھتے تو اپوزیشن میں ہی رہینگے۔ صوبائی امیر جے یو آئی
~شمیولیت کی دعوت حکومت کی طرف سے دی گئی ہم نے کوئی اپنی کوئی خواہش ظاہر نہیں کی۔مولانا عبدالواسع
حکومت میں شمیولیت کی کوئی جلدی نہیں ہے، ماضی میں بھی ہم نے حکومتیں چھوڑی ہے۔
جے یو آئی کے دو ٹوک موقف کے بعد وزیراعلی قدوس بزنجو کی مشکلات میں اضافہ
حب میں ڈپٹی کمشنر کی تعیناتی اور ضلع لسبیلہ کی تقسیم کا نوٹیکفیشن واپس نہ لینے پر جام کمال کی قیادت میں باپ کے ناراض اراکین کا اپنا وزن جمعیت علماء اسلام کے پلڑے میں ڈالنے کا فیصلہ
بی این پی مینگل کی حکومت میں شمیولیت کے لیے صلاح و مشورے جاری، حتمی فیصلہ سردار اختر جان مینگل کرینگے۔