کورونا وائرس ہلاکتوں میں اضافہ ،عالمی ادارہ صحت نے ہنگامی حالت نافذ کردی

کورونا وائرس چمگادڑ کے سوپ سے پھیلا ہے

0

 

عبدالکریم

چینی میڈیا کے مطابق قومی ہیلتھ کمیشن چین نے کورونا  وائرس سے متاثر ہونےوالے افراد کی تعداد نو ہزار چھ سو بیانوے تک پہنچنے کی  تصدیق کردی ہے

 

اقوام متحدہ کے  ادارے برائے عالمی صحت ( ڈبلیو ایچ او ) نے کورونا وائرس  سے پیدا ہونیوالے غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر عالمی سطح پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے

 

جنیوا میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے  اقوام  متحدہ  کے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈہینوم  نے کہا کہ چین سے باہر لوگوں میں وائرس کا پھیلنا تشویشناک ہے

 

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر نے  کہا کہ کورونا وائرس کے باعث  عالمی ہنگامی حالت نافذ کرنے کی اصل وجہ یہ نہیں کہ چین میں کیا ہورہا ہے بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ دیگر ممالک میں کیا ہورہا ہے،

 

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,723

انہوں نے کہا کہ  ہمیں تشویش ہےکہ یہ وائرس ہماری کمزور نظام صحت کے ساتھ دیگر ممالک میں بھی پھیل سکتا ہے۔

 

ٹیڈرس ہینوم نے  نے وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے غیر معمولی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں نے خود دورہ کرکے معلوم کیا کہ وائرس کی وجہ سے کیا ہورہا ہے

 

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں  ایسی تنظیم نے نئی دیکھی جس طرح کی  منظم اقدامات چین میں ہورہے ہیں کہ دس دن کے اندر ہسپتال تعمیر کردی جاتی ہے جس سے میں بہت متاثر ہوا ہوں

 

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اس طاقتورکورونا  وائرس کے دنیا کے  دیگر ممالک تک پھیلاؤ اور اس سے نمٹنے کے لیے ہمارے کمزور نظام صحت پر گہری تشویش ہےانہوں نے یہ بات واضح کی کہ  ہنگامی حالت چین پر عدم اعتماد نہیں،ہمیں  وائرس سے نمٹنے کے لیے چین کی صلاحیت پر اعتماد ہے۔

 

دنیا کے 18 ممالک جن میں امریکا، فرانس، جاپان، جرمنی، کینیڈا، جنوبی کوریا، ویت نام، آسٹریلیا، فلپائن، بھارت  شامل ہیں میں  کورونا وائر س کی موجودگی رپورٹ ہوچکی ہے

دوسری  جانب امریکہ نے   اپنے شہریوں کو چین جانے سے روک دیا ہے   اور  روس نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے چین کے ساتھ اپنی سرحد کو فوری طور پر بند کرکے چینی شہریوں کو فوری طور پر ویزوں کا اجرا بھی روک دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے اس کی وجوہات  میں   عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.