بدبخت لیڈر ایجاد نہیں ہوتے20 کروڑ عوام پر بھروسہ کرو
ہمیں وطن بیچنا ہوتا تو انگریز کے ساتھ سودا کرتے
بلوچستان 24ویب ڈیسک
تحفظ آئین پاکستان کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا ملی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی کا کہن تھا
پاکستان ایک رضا کارانہ فیڈریشن ہے یہاں ہم نا کسی کے مفتوح ہے نا کوئی فاتح ہ
ہم اسلئے انگریز سے نہیں لڑیں کہ ہمیں وزیراعظم بننا تھا یا بادشاہ بننا تھا بلکہ اپنی وطن کے دفاع کیلئے لڑیں.
ہمارے بزرگوں کو سالہا سال پابند سلاسل رکھا گیا کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ اس ملک میں ون مین ون ووٹ ہو
ہم ایک ایسے پاکستان کی تشکیل چاہتے ہیں جس میں ایک قوم کی دوسری قوم پر، ایک مسلک کی دوسرے مسلک پر اور ایک طبقے کی دوسرے طبقے پر بالادستی نا ہو.
کیا میں پوچھ سکتا ہوں کہ پاکستان فوج میں سندھی، بلوچ اور پشتون جنرلوں کی تعداد کتنی ہے؟ آپ نے آبادی کے لحاظ سے اس فوج میں ہر قوم کو حصہ دینا ہوگا.
ایک بات غور سے اسٹبلشمنٹ کو سننی ہوگی کہ اگر یہ پاکستان کو رکھنا چاہتی ہے تو ان کو مہربانی کرکے سیاست چھوڑنی ہوگی اور آئین بھی یہی کہتا ہے.
میں بار بار یہ کہہ کر تھک بھی گیا ہوں، بدنام بھی ہوگیا ہوں کہ او بدبخت لیڈر ایجاد نہیں ہوتے. 20 کڑوڑ عوام پر بھروسہ کرو.
ہمیں وطن بیچنا ہوتا تو انگریز کے ساتھ سودا کرتے. انگریز کے ساتھ سودا کرتے تو میں بھی آج کوئی خان بہادر سردار یا نواب ہوتا.میں لعنت بھیجتا ہوں ایسی سرداری پر.
پارلیمنٹ، میڈیا، عدلیہ اور فوج سب اپنے آئینی چوکاٹ میں رہے تب ہی یہ ملک چل سکتا ہے.
مجھے پنجابی، سندھی، سرائیکیوں سے یہ گلہ ہے کہ دہائیوں سے ڈیورنڈ لائن کے دونوں طرف ہماری نسل کشی جاری ہے، آپ کم از کم ایک جلوس تو نکالتے ہمارے حق میں.
.
 
