چمن چمن پاک افغان بارڈر پر روزانہ کی بنیاد پر 20 سے 25 ہزار مسافروں کا براستہ باب دوستی گزر ہوتاہے،پیدل چلنے والے مسافروں کی سہولت کیلئے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید زہری اور قبائلی قبائلی عمائدین کی جانب سے سول ملٹری رابطہ کمیٹی میں اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا جس پر آرمی کے کمانڈر 20 برگیڈ ضیا نے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید زہری اور قبائلی عمائدین کے ہمراہ باب دوستی کا دورہ کیا
انہوں نے کہاکہ مسافروں کو سہولیات دینے کی تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں۔ تاہم، مسافروں کی بہت بڑی تعداد کی آمدورفت اور رش کی وجہ سے خاص طور پر خواتین کو تکلیف کا سامنا رہتا ہے سول ملٹری رابطہ کمیٹی میں مسئلے پر بحث کے بعد اس مسئلے کے حل کیلئے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان متعدد ملاقاتیں ہوئیں جن میں مسئلے کے حل کیلئے لائحہ عمل تیار کیا گیا
انہوں نے کہاکہ پاک افغان بارڈر پر آنے اور جانے والے خاندانوں کیلئے ایک مخصوص علیحدہ رستے کو حتمی شکل دی جارہی ہیں رستے پر کام فوری طور پر شروع کر دیا گیا ہے جو کچھ ہی مکمل ہو جائے گا۔ضلعی انتظامیہ، چمن کے معززین، پاکستان کی مسلح افواج اور سرکاری محکمے مل کر چمن کے مقامی لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرتے رہیں گے اور کرتے رہیں گے۔
 
