آٹا کی قلت کا بہانہ بنا کر دکانوں پر چھاپے مار کر تاجروں سے لوٹ مار کی جارہی ہے، انجمن تاجران بلوچستان
کوئٹہ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، میر یاسین مینگل، مرکزی انجمن تاجران پشین کے صدر ملک بہادر خان ترتن نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم زاہد سلیم سے ملاقات کی،ملاقات میں ملک سمیت صوبے بھر میں آٹا کے بحران کے حوالے اور آٹا کی قلت کی وجہ سے تاجروں کو تنگ کرنے پر دکانوں پر چھاپہ مار کر تاجروں سے لوٹ مار کی جارہی ہے پاسکو کا کام ہے کہ مینجمنٹ کرکے ریلیف دے اور گندم آٹا اسٹور کرے کہ صوبہ کی ضرورت پورا کرسکیں۔
پاسکو نہ تو ہمیں گندم نہ آٹا دے رہا ہے ہم اپنی مدد آپ کے تحت پنجاب سے آٹا خرید کر عوام کو کم قیمت پر آٹا فراہم کررہے ہیں حکومت کو چاہیے کہ ہماری حوصلہ افزائی کریں نہ کہ تاجران کو تنگ کیا جائے۔صوبہ کو ایک دن کیلئے پانچ سو ٹن ضرورت ہوتی ہے حکومت نے باہر سے آٹا لانے پر پابندی عائد کردی ہے جس کی وجہ سے بحران پیداہوگیا ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ہمیں اجازت دے تاکہ ہم آٹا منگوا ئیں ہمارے پاس گرین فوڈ لائسنس ہے،جو مال ہم باہر سے لاتے ہیں وہ ہم دکانوں میں اوپن رکھتے ہیں اور زخیرہ اندوزی نہیں کرتے اگر ہم آٹا نہ لاتے تو پورے صوبے میں آٹا 20000 ہراز روپے تک پہنچ جاتا حکومت کو چاہیے کہ تاجروں کی مدد کریں چھاپوں کی اجازت کسی صورت نہیں دے سکتے
ہم آٹا ڈیلر ایسوسی ایشن اس بات کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت آٹا ڈیلر ایسوسی ایشن بلوچستان کو ایک ہفتہ سے تنگ کر رہی ہے اور ہمیں کہہ رہی ہیں کہ آپ زخیرہ اندوزی کر رہے ہیں۔ آٹا ڈیلرز گوداموں میں مال ڈیمانڈ کے مطابق منگوا کر سپلائی کرتے ہیں اور پھر آٹے کی ایک گاڑی میں کم سے کم 600 پارسل آتے ہیں جو کہ ایک دکان میں رکھنے کی گنجائش بالکل نہیں ہے۔ تو دکاندار مال منگوا کر گوداموں میں رکھ کر سپلائی کرتے ہیں۔ اب یہ مال گودام میں رکھنے کا تو یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ہم ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں وزیر خوراک اور فلور ملز ایسوسی ایشن کی مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ بات ہوئی کہ ہمیں صوبہ بلوچستان میں ماہانہ 1250000 بوری کی ضرورت ہے۔ جسکی آٹا ڈیلرز بھی تائید کرتے ہیں لیکن آخر یہ مال کہا ں سے آرہا ہے
کدھر سے پورا ہوتا ہے۔ حکومت پنجاب اور سندھ کی پابندیوں کے باوجود مختلف طریقوں سے مال منگوا کر صوبے بھر میں روزانہ ڈیمانڈ کی بنیاد پر سپلائی کرتے ہیں۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم زاہد سلیم نے یقین دہانی کرائی کہ پنجاب اور سندھ کی حکومتوں سے بات کی ہے ایک دو روز میں آٹے کی قلت دور کی جائیگی کوئٹہ شہر میں بارہ پوائنٹ پر آٹا سرکاری نرخ پر دیا جائے گا دو ماہ پہلے گھی سے لوڈ ٹرک کو منگچر کے مقام سے لوٹا گیا سامان کی بھی یقین دہانی کرائی کہ سامان برآمد کیا جاے گا ایڈشنل چیف سیکریٹری ھوم ذاھد سلیم نے ڈپٹی کمشنر قلات سے بھی بات کی اور یقین دہانی کرائی کہ جلد سے جلد مال برآمدگی کی جائے گی۔