کراچی میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اسد عمر کا بڑا اعلان
کل سےکراچی میں لوڈ شیڈنگ نہں ہوگی اسد عمر نے کراچی والوں کو خوشخبری سنادی
بلوچستان 24 ویب ڈیسک
کراچی میں ان دنوں میں شدید گرمی ہے اور دوسری جانب لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے
جس پر وفاقی حکومت نے لوگوں کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے
لوڈ شیڈنگ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے کے الیکٹر ک کے دھرنا بھی دیا جس وفاقی وزیر کی یقین دہانی پر ختم کردیا گیا
وفاقی وزیر اسد عمر نے کراچی والوں کی مشکل آسان کردی۔ اور ایک اہم خوشخبری سنادی۔ ان کا کہنا تھا کہ کل سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشینڈنگ نہں ہوگی۔
کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی بڑھا کر 290ملین کیوبک فٹ کی جارہی ہے۔
سوئی سدرن کی جاب سے کے ایلکٹرک کو گیس کی سپلائی میں بھی اضافہ کیا گیا۔
دوسری جانب گورنر ہاؤس کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے گورنر سندھ عمران اسماعیل کی سربراہی میں اجلاس ہوا
جس میں وفاقی وزیر اسد عمر، فردوس شمیم، حلیم عادل، آفتاب صدیقی، میئر کراچی وسیم اختر اور کے الیکٹرک کے حکام شریک ہوئے
جب کہ چیئرمین نیپرا نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وفاقی وزیر اسد عمر کے ہمراہ کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے باہر پی ٹی آئی کے احتجاجی کیمپ میں شرکت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں
اور حکومتی کوششوں سے کل سے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا۔
اس موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ 2 سال بعد کراچی کو بجلی کی اضافی فراہمی 1350 میگاواٹ ہو جائے گی اور بجلی کی فراہمی میں ہر سال بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن کی جانب سے کے الیکٹرک کو گیس سپلائی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی بڑھا کر 290 ملین کیوبک فٹ کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیپرا کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر تین چار دن میں رپورٹ جاری کردے گا، نیپرا کراچی لوڈ شیڈنگ سے متعلق فیصلہ کرے، حکومت عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔
بعد ازاں تحریک انصاف نے کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر کئی روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ پر کل نیپرا نے کھلی کچہری میں سماعت کی تھی
جس میں کراچی سے پی ٹی آئی رہنما اور وکلا بھی شریک ہوئے تھے جب کہ سی ای او کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ پر وضاحت پیش کی تھی۔