ملک میں بڑے لوگوں کو پلاٹ ملتے ہیں غریب کو کوئی نہیں دیتا، جسٹس فائز

اسلام آباد:  سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملک میں صرف بڑے لوگوں کو پلاٹ ملتے ہیں غریب کو کوئی پلاٹ نہیں دیتا۔

سپریم کورٹ میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاسنگ فانڈیشن میں پلاٹ الاٹمنٹ کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے سرکاری ملازمین کو پلاٹ الاٹ کرنے سے متعلق اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کا نام اسلامی جمہوریہ ہے مگر اب یہاں اسلام کے مطابق کچھ نہیں ہورہا، ہم راتوں رات انقلاب لاتے ہیں، وزیر اعظم اپنی صوابدید پر دو دو پلاٹ الاٹ کر دیتا ہے، وزیراعظم کون ہوتا ہے ایسے پلاٹ دینے والا۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ ہمارے ملک میں پلاٹ دینے کا کوئی اصول نہیں،اخبارات میں پڑھتے ہیں کہ سیکرٹری کو دو پلاٹ دے دیئے گئے، ہمارے ملک میں صرف بڑے لوگوں کو پلاٹ ملتے ہیں غریب کو کوئی پلاٹ نہیں دیتا، جنرلز کو پلاٹ دے دیئے جاتے ہیں، کیا وہ تنخواہ نہیں لیتے، کچی آبادی میں جاکر دیکھیں لوگوں نے اوپر نیچے چھوٹے چھوٹے کمرے بنائے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,950

جسٹس قاضی فائز عیسی نے ہاسنگ فاونڈیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ بڑے افسران کو دو دو پلاٹ نہیں دیتے؟۔ فیڈرل ایمپلائز ہاسنگ فانڈیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ پہلے دو دو پلاٹ دے دیئے جاتے تھے 2006 کے بعد کسی کو دو پلاٹ نہیں ملے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ میں نے پلاٹ پر گھر تعمیر کر لیا اب مجھ سے واپس لیا جارہا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ان سے کہا کہ آپ کا پہلے ایک اور پلاٹ تھا اس لیے آپ سے واپس لیا جارہا ہے۔سپریم کورٹ نے محمد صدیق کی پلاٹ واپس لینے کیخلاف درخواست مسترد کردی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.