خصوصی رپورٹ۔ شیخ عبدالرزاق
یہ بھی پڑھیں
بلوچستان کے ضلع کچھی میں ٹڈی دل نے تباہی مچا دی ہزاروں ایکڑ رقبے پر کاشت کھڑی فصلیں برباد ، زراعت پر انحصار کرنے والے سینکڑوں خاندان معاشی بدحالی کا شکار ہوگئے  صوبائی وزیر تعلیم بلوچستان کی بروقت نشاندہی کے باوجود محکمہ زراعت کی نااہلی اور عدم توجہی سے علاقے میں فضائی اسپرے نہ ہوسکا ، کچھی میں کورونا وائرس سے سو گنا زیادہ ٹڈی دل نے معیشت کو تباہ کر دیا زرعی شعبے سے وابستہ سینکڑوں چھوٹے بڑے زمیندار کروڑوں روپے کا زرعی نقصان کر بیٹھے ٹڈی دل کے حملہ آور جتھوں نے بڑی تعداد میں انڈے دیکر بچ جانے والی باقی ماندہ فصلوں کی تباہی کے لیے راہ ہموار کردی محکمہ زراعت بدستور ضلع کچھی سے لاتعلق ، قبائلی معتبرین اور اہلیان علاقہ میں تشویش اور بے چینی کی لہر دوڑ گئی تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کچھی میں ٹڈی دل کے متواتر حملے جاری ہیں تازہ یلغار میں ضلع کچھی کی سینکڑوں ایکٹر رقبے پر کاشت شدہ کھڑی فصلیں تباہی سے دوچار ہوچکی ہیں جبکہ حالیہ حملے کے دوران ٹڈی دل کے ان جتھوں نے نئی افزائش کے لئے  انڈے بھی چھوڑے ہیں جو کچھ ہی عرصے بعد باقی ماندہ اور نئی فصلوں کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں کچھی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے تاہم علاقائی معیشت پر ٹڈی دل کا یہ حملہ کورونا وائرس سے سو گنا زیادہ تباہ کن ثابت ہوا ہے اور زراعت پر انحصار کرنے کے حوالے کئی خاندان مالی مشکلات سے دوچار ہوچکے ہیں کچھی میں ٹڈی دل کے متواتر حملوں کے باوجود محکمہ زراعت بلوچستان بدستور  عدم توجہی برت رہا ہے ٹڈی دل کے ان حملوں کے ابتدائی ادوار میں بلوچستان کابینہ میں شامل صوبائی وزیر تعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند نے مکنا گھمبیر کی پیشگی نشادہی کردی تھی تاہم کچھی میں اس بڑی زرعی تباہی کے باوجود ابتک کوئی فضائی اسپرے نہیں کیا گیا جس کے باعث مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت ٹڈی دل کو ہاتھوں سے ہانکنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں قبائلی عمائدین اور زراعت سے وابستہ افراد نے محکمہ زراعت بلوچستان کی اس عدم توجہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹڈی دل کے حملوں کے باعث زراعت سے وابستہ  مقامی زمینداروں اور کسانوں کی معاشی تباہی کی زمہ داری محمکہ زراعت بلوچستان پر عائد ہوتی ہے ایک ذمہ دار رکن قانون ساز اسمبلی کی بروقت نشاندہی پر کوئی کارروائی نہ کرکے محمکہ زراعت نے نااہلی کا عملی ثبوت دیا اب جبکہ علاقے میں موجود ٹڈی دل کے انڈوں سے ایک نئی یلغار ہونے جاررہی ہے محکمہ زراعت بدستور خواب غفلت میں ہے کچھی کے مقامی زمینداروں اور کسانوں نے مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے ٹڈی دل حملوں میں تباہ ہونے والی تیار فصلوں کی زر تلافی کا مطالبہ کیا ہے’
ٹڈی دل کے انسداد کے لیے دستیاب وسائل کے مطابق اقدامات جاری ہیں تمام متاثرہ علاقوں میں مرحلہ وار اسپرے کیا جائے گا محکمہ زراعت کچھی کا موقف 
بلوچستان کے ضلع کچھی میں ٹڈی دل کے حملے سے متعلق محکمہ زراعت کے ذمہ داران نے نوٹس لیتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ ضلع کچھی کے ٹڈی دل کے حملے سے متاثرہ علاقوں میں انسداد ٹڈی دل  اسپرے کیا جارہا ہے محکمہ زراعت ضلع کچھی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب مہردل مگسی نے بتایا ہے کہ یہ مینوئل اسپرے عید سے قبل شروع کیا گیا تھا جس کی رپورٹ روزآنہ کی بنیاد پر حکام بالا کو دی جاررہی ہے تاہم عید الفطر کی عام تعطیلات کے دوران دو دن  اسپرے ٹیم نے چھٹی کی اسپرے کا یہ تسلسل عید کے چوتھے روز سے دوبارہ شروع کردیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں اور سردار یار محمد رند کے فرزند سردار زادہ میران خان رند سمیت متاثرہ علاقوں کے قبائلی عمائدین اور زمینداروں و کسانوں سے  رابطے میں ہیں اور ان کی مشاورت سے انسداد ٹڈی دل ایکشن جاری ہے انہوں نے بتایا کہ ٹڈی دل سے متاثرہ تمام علاقوں میں مرحلہ وار  اسپرے کیا جائے گا
 
