اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے صحافیوں اور حقوق کے کارکنوں کے خلاف برقی جرائم کی روک تھام کے قانون (پیکا) 2016 کے تحت مقدمات کے اندراج کی رپورٹس کو مسترد کردیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ یہ پریشان کن خبریں تھی تو میں نے دیکھا اور میری معلومات یہ ہیں کہ یہ خبریں غلط ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ کسی کے پاس بھی ‘ایف آئی آرز سے متعلق کوئی متضاد ثبوت’ ہیں تو وہ انہیں آگاہ کریں تاکہ وہ اس کی پیروی کرسکیں
واضح رہے کہ وفاقی وزیر کی جانب سے یہ ردعمل انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) کے اس ٹوئٹ پر دیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ رپورٹس ‘خطرناک’ ہیں کہ ایف آئی اے نے پیکا کے تحت ’49 صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹویسٹ’ کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔