اس شہر کی ترقی میں وکیلوں کا اہم کردار رہا ہے ایڈوکیٹ آ صف بلوچ

گوادربار ایسوسی ایشن میں گوادر میگا سٹی کے موضوع پر گوادر بار ایسوسی ایشن کا تقریب جس کے مہمان خصوصی گوادر کے ڈپٹی کمشنر ریٹائرڈجمیل احمد بلوچ تھے دیگر مقررین میں گوادربار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ عبید بلوچ سابق صدر ایڈو کیٹ شےخالد حسین، ایڈوکیٹ احسان بلوچ، ایڈوکیٹ شبیر رند، ایڈوکیٹ معراج بلوچ، سابق صدر ایڈوکیٹ آ صف بلوچ نے اپنے خطاب میں کہاکہ وکلا کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں، گوادر کی تعمیر و ترقی میں گوادر ایسوسی ایشن کے وکلا کا اہم کردار رہا ہے۔

ہمیں افسوس ہےکہ گوادر بار کو وہ اہمیت نہیں دی جا رہی ہے جس کا وہ حقدار ہیں۔ اج گوادر کے وکلا گونا گوں مشکلات کے شکار ہیں۔ پاک و ہند کی آزادی میں وکلاء کا نام سر فہرست ہے محمد علی جناح اور گاندھی قانون گو تھے جبھی بر صغیر میں دو ممالک میں پاکستان اور انڈیا وجود میں ائے۔

اس شہر کی ترقی میں وکیلوں کا اہم کردار رہا ہے۔
ہماری بار 2004 میں رجسٹرڈ ہو چکی ہے۔ بار اپنے ممبران کی فلاح و بہبود کے لئے ہمیشہ مصروف عمل ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایسوسی ایشن کو ہمیشہ اداروں کی جانب سے نظر انداز کیا گیا ہے۔
وکلاء کا ایک بڑا کردار ہے۔ ہمیں گلہ ہے کہ شہر کے انجمن تاجران ہوں یا دیگر ادارے سرکاری پروگراموں میں ہمیں مدعو نہیں کیا جاتا ہے کہ ہم شہر کے کئی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اور اس شہر کے کئی ھاوسنگ اسکیم میں بھی ہمیں نظر انداز کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں امید ہے کہ ڈپٹی کمشنر ضرور توجہ دیں گے۔

ہماری رہائش کے بڑے اہم مسائل سے ہم گزر رہے ہیں۔ ہم اس شہر کے اسٹک اولڈر ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہم لوگوں کے مسائل کے حل میں بھر پور توجہ سے اپنی کارکردگی دکھا سکیں گے۔ کوئی بھی کام بغیر قانون اور لاز کےنہیں چل سکتا ہے۔ گوادر کی بہتری میں وکلا کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔

گوادر آگے بڑھ رہا ہے اس کی بڑی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ انوسٹر آ رہے ہیں۔ لازمی ہے کہ ان کو قانونی مشاورت کے لئے ڈی سی مواقع فراہم کرے۔ تاکہ معمالات آسانی سے حل ہوں۔ کورٹ کے علاوہ بھی مختلف کمپنیاں آرہی ہیں ان کو وکلا کی ضرورت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,950

گوادر شہر کی ابادی روز بروز بڑھ رہی ہے زمینوں کے سیٹلمنٹ کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مشکلات کو وکلاء ہی حل کر سکتے ہیں۔

مقامی لوگوں کو زمین سرکار سے الاٹ ہوتی ہے اور بغیر کسی وجہ کے ان کے اراضی کینسل ہوتے ہیں۔ 20 سال کے بعد ان کو بغیر نوٹس کے ان کے 36 ہزار ایکڑ اراضی زباد ڈن۔تحصیل پسنی اور دیگر علاقوں میں کینسل ہونے سے وہ کئی مشکلات و مسائل کے شکار ہیں۔
پاکستان میں تقریباً 4 لاکھ کے قریب وکلاء رجسٹر ڈ ہیں۔
ہم ڈی سی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شہریوں کے مسائل پر ہمیں بھی ان مٹینگوں کا حصہ بنائیں۔
اج ہمیں خوشی ہے کہ ڈی سی ہمارے درمیان موجود ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ڈی سی ہمارے مسائل پر بھر پور توجہ دیں گے۔
ڈی سی گوادر کپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوادر بار ایسوسی ایشن کے تمام وکلا قابل احترام ہیں میری خواہش تھی کہ میں بار میں آجاؤں آ ج میں اپکے درمیان موجود ہوں۔ تنقید برائے تعمیر ہو تو اس سے کئی مسائل حل ہو سکتے ہیں اگر تنقید برائے تنقید ہو تو وہ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

میں پہلے بھی گوادر میں تقریباً تین سال گزار چکا ہوں۔ وکلاء کے بغیر انصاف ملنا نا ممکن ہے۔ ثبوت اور شوائد کے ساتھ ہی سائل کو انصاف مل سکتا ہے۔

وکلاء کے کردار سے کسی کو انکار نہیں۔ لوگوں کو قانونی مدد دینا، معاشرے کو صحیح راستہ دینا وکلا کی ذمہ داری میں شامل ہے۔
اب کوئی بھی پروگرام ہو ہم وکلا کو ضرور طلب کریں گے۔

ان کی قیمتی مشوروں کی ہمیں ہمیشہ ضرورت ہے عوام کے حقوق کی حفاظت اپ لوگوں کے بغیر نا ممکن ہے اپ کے مسائل کے حل میں میرا تعاون اپ لوگوں کے ساتھ ہے۔ اپ لوگوں کے لگے بینر پر ہم سب عمل پیرا ہوں گے تو کافی مسائل حل ہونگے۔
اب ہماری اور وکلا کی دوری ختم اور قربت جاری رہے گی۔ ہفتے یا ایک ماہ کے اندر اندر ہماری مشترکہ مٹینگیں ہونگی تاکہ عوام کے مسائل میں کمی آ جائے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.