کورونا وائرس ہلاکتوں میں اضافہ ،عالمی ادارہ صحت نے ہنگامی حالت نافذ کردی

کورونا وائرس چمگادڑ کے سوپ سے پھیلا ہے

 

عبدالکریم

چینی میڈیا کے مطابق قومی ہیلتھ کمیشن چین نے کورونا  وائرس سے متاثر ہونےوالے افراد کی تعداد نو ہزار چھ سو بیانوے تک پہنچنے کی  تصدیق کردی ہے

 

اقوام متحدہ کے  ادارے برائے عالمی صحت ( ڈبلیو ایچ او ) نے کورونا وائرس  سے پیدا ہونیوالے غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر عالمی سطح پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے

 

جنیوا میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے  اقوام  متحدہ  کے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈہینوم  نے کہا کہ چین سے باہر لوگوں میں وائرس کا پھیلنا تشویشناک ہے

 

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر نے  کہا کہ کورونا وائرس کے باعث  عالمی ہنگامی حالت نافذ کرنے کی اصل وجہ یہ نہیں کہ چین میں کیا ہورہا ہے بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ دیگر ممالک میں کیا ہورہا ہے،

 

انہوں نے کہا کہ  ہمیں تشویش ہےکہ یہ وائرس ہماری کمزور نظام صحت کے ساتھ دیگر ممالک میں بھی پھیل سکتا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,950

ٹیڈرس ہینوم نے  نے وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے غیر معمولی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں نے خود دورہ کرکے معلوم کیا کہ وائرس کی وجہ سے کیا ہورہا ہے

 

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں  ایسی تنظیم نے نئی دیکھی جس طرح کی  منظم اقدامات چین میں ہورہے ہیں کہ دس دن کے اندر ہسپتال تعمیر کردی جاتی ہے جس سے میں بہت متاثر ہوا ہوں

 

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اس طاقتورکورونا  وائرس کے دنیا کے  دیگر ممالک تک پھیلاؤ اور اس سے نمٹنے کے لیے ہمارے کمزور نظام صحت پر گہری تشویش ہےانہوں نے یہ بات واضح کی کہ  ہنگامی حالت چین پر عدم اعتماد نہیں،ہمیں  وائرس سے نمٹنے کے لیے چین کی صلاحیت پر اعتماد ہے۔

 

دنیا کے 18 ممالک جن میں امریکا، فرانس، جاپان، جرمنی، کینیڈا، جنوبی کوریا، ویت نام، آسٹریلیا، فلپائن، بھارت  شامل ہیں میں  کورونا وائر س کی موجودگی رپورٹ ہوچکی ہے

دوسری  جانب امریکہ نے   اپنے شہریوں کو چین جانے سے روک دیا ہے   اور  روس نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے چین کے ساتھ اپنی سرحد کو فوری طور پر بند کرکے چینی شہریوں کو فوری طور پر ویزوں کا اجرا بھی روک دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے اس کی وجوہات  میں   عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.