معاشرے میں صنفی تفریق کا خاتمہ کیسے ممکن ہے

 کورونا وائرس کی وجہ سے مزدور اور گھریلو کاروبار سے منسلک خواتین کو معاشی طور پر مشکلات کا سامنا ہے۔  

بلوچستان 24 ویب ڈیسک

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,950

کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں معاشی سرگرمیوں سے وابستہ خواتین شدید متاثر ہوئی ہیں جن کی بحالی کے لیے سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر خاطر خواہ اقدامات ناگزیر ہیں

پاکستان میں حقوق نسواں کے لیے سرگرم غیر سرکاری تنظیم عورت فاونڈیشن کے مطابق  کورونا وائرس سے  ایک طرف مزدور پیشہ اور گھریلو کاروبار سے منسلک خواتین معاشی طور پر شدید متاثر ہوئی ہیں

 دوسری طرف اس وباء کے دوران   معاشرے میں خواتین پر تشدد کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے

عورت فاونڈیشن اور ساوتھ ایشیاء پارٹنر شپ کے اشتراک سے کوئٹہ میں سیاسی عمل میں خواتین کی شرکت اور بلدیاتی نظام سے متعلق تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیاگیا

 تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے “جذبہ ” پروگرام کی پروجیکٹ افسر یاسمین مغل نے بتایا کہ کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں معاشی سرگرمیوں سے وابستہ خواتین شدید متاثر ہوئی ہیں

جن کی بحالی کے لیے سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر خاطر خواہ اقدامات ناگزیر ہیں بصورت دیگر ملک میں متواسط درجے کے لاکھوں خاندان معاشی بد حالی کا شکار ہوجائیں گے

اورغربت کی لکیر سے نیچے کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوجائیں گے اور ملک میں غربت کی عفریت میں مزید اضافہ ہوگا

انہوں نے کہا کہ عورت فاونڈیشن اور ساوتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان کی خواتین کی بہبود اور ترقی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے ۔

دونوں تنظیمیں جذبہ پروجیکٹ کے تحت ضلعی سطح پر خواتین کی معاشی اور سیاسی عمل میں موثر شمولیت کے حوالے سے مشترکہ اقدامات اٹھائیں گی۔

جبکہ خواتین کے افرادی و آئینی حقوق کے لیے قانون سازی پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے عورت فاونڈیشن کوئٹہ کے ریجنل ڈائریکٹر علاؤالدین خلجی نے کہا کہ تشدد سے پاک معاشرہ ہی پائیدار ترقی کی ضمانت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث خواتین کی مشکلات میں ہر لحاظ سے اضافہ ہوا ہے جبکہ گھٹن معاشی و اقتصادی صورتحال کی وجہ سے خواتین پر تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے

انہوں نے بتایا کہ جذبہ پروگرام کے تحت بلوچستان کے دو اضلاع سبی اور کوئٹہ میں بہبود نسواں کے لیے عورت فاونڈیشن اور ساوتھ ایشیاء پارٹنر شپ مشترکہ کام کررہی ہے۔

اس پروگرام کے تحت خواتین کی سیاسی عمل میں موثر شمولیت کو یقینی بنانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جذبہ پروگرام کے تحت کوئٹہ اور سبی میں کورونا وائرس سے متاثرہ غریب اور مستحق خاندانوں میں راشن کی فراہمی کا منصوبہ بھی تشکیل دیا گیا ہے ۔

ورکشاپ میں پروگرام کے شرکاء کو بلوچستان میں خواتین کے حقوق کی پاسداری کے لیے سازگار ۔ماحول میں مربوط لائحہ عمل کے تحت کام کرنے کی قابل عمل حکمت عملی اپنانے کی تربیت دی گئی 

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.