رپورٹ ۔۔۔عبدالکریم
القدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی ڈرون حملےکے بعد ہلاکت اور امریکہ کیساتھ کشیدہ تعلقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ کیا ہے
ایرانی خبررساں ادارے “ ارنا “کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ جواد ظریف نے جمعہ کی رات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ٹیلی فون کیا
جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کہا کہ امریکہ پاسداران انقلات کے کمانڈر القدس فورس کے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا حالات کی ذمہ دار ہے
جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ حملہ ایک دہشت گرد کارروائی ہے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے تباہ کن نتائج برآمد ہونگے جو کسی کے ہاتھ میں نہیں
جواد ظریف نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی دہشتگردوں سے نمٹنے کی وجہ سے خطے کے عوام میں بہت مقبول تھے
ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے امریکی اقدام پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں تنازعات کے بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے
دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کا انتقامی اقدام بھی فوجی ہوگا
مجید روانچی نے کہا کہ ایران کس طرح اور کہاں اس دہشت گردانہ حملے کا جواب دیگا اس کا انتظار کیا جائے
مجید روانچی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا ہے کہ سخت انتقام مجرمین کے انتظار میں ہے اور وہ مجرمین امریکیوں کے علاوہ کوئی او رنہیں ہے کیا یہ اعلان جنگ نہیں ہے
روانچی کے مطابق امریکیوں نے مدتوں سے ایران کیخلاف جنگ شرع کررکھی ہے جو کچھ ہورہا ہے ایران اس کو نظر انداز نہیں کرسکتا اور اس کا سخت جواب دیگا
ارنا کے مطابق دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے تہران میں سوئٹزر لینڈ کے سفیر کو طلب کرکے امریکی پیغام پر ایران کا رد عمل دیا
واضح رہے کہ القدس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو جمعہ کی رات بغداد میں امریکہ نے ڈرون حملے میں ہلاک کیا امریکی وزارت دفاع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کا حکم دیا تھا
دوسری جا نب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ایی نے القدس کا نیا سربراہ جنرل قاآنی کو مقرر کردیا ہے
جبکہ ایران او ر امریکہ کے درمیان کشیدگی کے باعث سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چل رہا ہے کہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت جنگ عظیم تھری کا آغازہوسکتا ہے