بلوچستان24ویب ڈیسک
رپورٹ مدثر محمود
وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا یے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ہرممکن اقدام کیا جارہا یے اس سلسلے میں وفاق سے بھی مددمانگی ہے سرحدات کی بندش کافیصلہ بروقت اقدام تھا سول ہسپتال میں میڈیا سےگفتگو
سول ہسپتال میں بچوں کے نئے بلاک کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں نوزائیدہ بچوں اور ماوں کی شرح اموات سب سے زیادہ یے اسلئے صحت کی جدید سہولیات دینے کیلئے کوئٹہ میں نجی تنظیم کے ساتھ معاہدے کے تحت جدید سینئر قائم کیا ان کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں
۔پاک ایران سرحد کو مکمل بند کردیا گیاہے تجارتی سرگرمیاں انسانی جانوں سے اہم نہیں اجناس کی صورت میں بھی وائرس پھیلنے کے اندیشے کے پیش نظر سرحدات کو بند کی گیا ہے حکومت نے پہلے ہی دن کرونا وائرس پر الرٹ جاری کیاتھا ۔ایران میں اب بھی 4000 ہزار زائرین موجود ہیں زائرین کے لئے کوئٹہ مغربی بائی پاس میں کیمپس میں رکھنے کے لیے انتظامات کررہے ہیں پاکستان کے 1000 ہزار طلبا بھی ایران میں موجود ہیں حکومت کورونا کے حوالے سے اقدامات کررہی ہے تفتان کا خود بھی دورہ کیا تھا
کورونا وائرس کو روکنا اتنا آسان نہیں ،تفتان میں بہت سی چیزوں کی کمی محسوس ہوئی اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے تعاون طلب کیا ہے تفتان بارڈر پر زائرین سمیت دیگر افراد کو دیکھ کر رہے ہیں کوارنٹائن کی مدت کو پوری کرنے کے بعد لوگوں کو آنے جانے دیا جائیگا حکومت کورونا وائرس پر تجارت کا رسک نہیں لےسکتی،خدانخواستہ اگر کوئی کیس آجاتا ہے
تو اسے شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جائیگا،ایمرجنسی کے تحت کورونا سے نمٹنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں ڈی ایچ یو لیول پر بھی کوانٹائن سینٹر قائم کئے جارہے ہیں ایران کی حکومت سے درخواست کی یے کہ کورنٹائن کی مدت پوری ہونے کے بعد زائرین کو پاکستان آنے دیا جائے ۔