ایم آر آئی سی ٹی اسکین سے بہتر کیوں؟

0

 ایم آر آئی میں مریض کیلئے جوسب سے بڑا فائدہ ہے وہ تابکاری (radiation) کی غیر موجودگی ہے۔

ایم آرآئی کے طریقہ کار میں تابکاری شامل نہیں ہوتی جس کے باعث مریض میں الرجک رد عمل کا امکان کم ہوجاتا ہے۔ الرجک ردِعمل کا امکان سی ٹی اسکین اورایکسرے میں بہت زیادہ ہوتا ہے کیونکہ اس میں آئیوڈین پر مبنی مادے استعمال کیے جاتے ہیں۔

دوسرا بڑا فائدہ جو سی ٹی اسکین اور ایکسرے میں نہیں ہوتا، وہ ہے وضاحت اور شفافیت۔ ایم آر آئی جسم کی نازک بافتوں کے ڈھانچے کی انتہائی واضح اور تفصیلی تصاویر پیش کرتا ہے جو کہ دیگر امیجنگ ٹیکنالوجی سے حاصل نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,733

مذکورہ بالا تشخیصی طریقہ کار ایسی صورتوں میں اور بھی ضروری ہوجاتا ہے جب ڈاکٹروں کو متاثرہ نازک بافتوں کو دیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس حوالے سے ایم آر آی سی ٹی اسکین وغیرہ سے بہتر آپشن ہے۔

اسی حوالے سے سی ٹی اسکین کے بارے میں اگر مختصراً کہاجائے تو ایک ہی بات کافی ہے کہ یہ اپنے طریقہ کار کے حساب سے کامل نہیں ہے۔ کمپیوٹیڈ ٹوموگرافی (سی ٹی اسکین) میں مریض کو تابکاری سے پہنچنے والا نقصان ایکسرے سے 1000 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

CT اسکین سے حاصل شدہ تصاویر تفصیلی اور واضح نہیں ہوتیں اور ڈاکٹر مرض سے متعلق اہم معلومات سے محروم ہو سکتا ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.