پاکستان میں سالانہ اسی ہزاربیش قیمت گاڑیاں درامد ہو رہی ہیں۔

0

کوئٹہ : ویب رپورٹر
پاکستان میں سالانہ اسی ہزاربیش قیمت گاڑیاں درامد ہو رہی ہیں۔

اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر پر دباﺅ کم کرنے کیلئے اشیائے تعیش کی درامد پر فوری طور پراس وقت تک پابندی عائد کی جائے جب تک ملکی خزانے کی صورتحال بہتر نہیں ہو جاتی۔

ملک میں سالانہ اسی ہزاربیش قیمت گاڑیاں اور ہزاروں قیمتی موٹرسائیکلیں جنکی قیمت عام گاڑیوں سے زیادہ ہیں درامد ہو رہی ہیں جن پر بھاری زرمبادلہ صرف ہو رہا ہے۔اسی طرح غیر ضروری اشیائے خورد و نوش، میک اپ کے سامان ، شیمپو، پرفیوم ، صابن، الیکٹرانکس، گھڑیوں، جیولری، قالین، کھلونے اور دیگر اشیاءکی درامد پر بھی پابندی عائد کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,746

اس طریقہ سے نہ صرف اربوں ڈالر کی بچت ہو گی بلکہ مقامی صنعت کو بھی فروغ ملے گا۔ شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ایران، نائیجریا اور مصر سمیت دنیا کے متعدد ممالک نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کو بچانے اور مقامی صنعت کی فروغ کیلئے غیر ضروری درامدات پر پابندی کا تجربہ کیا ہے اس لیے پاکستان میں بھی درامدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کے بجائے مکمل پابندی عائد کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو لاکھ افراد کو روزگار اور سترہ ارب روپے کے ٹیکس دینے والی صابن کی صنعت بے تہاشہ درامدآت اوربڑھتی ہوئی سمگلنگ کی وجہ سے بتدریج تباہ ہو رہی ہے اور دیگر درجنوں صنعتوں کا حال بھی زیادہ مختلف نہیں اور اگر غیر ضروری اشیاءکی درامد پر پابندی عائد کی جائے تو ان صنعتوں میں جان پڑ جائے گی جس سے روزگار اور محاصل کی صورتحال میں فرق آ جائے گا۔

انہوں نے انتباہ کیا کہ ایسے اقدامات سے سمگلنگ میں اضافہ ہوتا ہے اسلئے اگر سمگلنگ پر قابو نہ پایا گیا تو درامدات کی حوصلہ شکنی یا مکمل پابندی کے تمام اقدامات لاحاصل رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ تھائی لینڈ سے آزادانہ تجارت کے معاہدے سے قبل قوم کو بتایا جائے کہ سابقہ تجارتی معاہدوں سے ملک کو کیا فائدہ ہوا ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.