! کیا عثمان بزدار بدل گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ان کی لیڈرشپ پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے سچ مچ سب کو ساتھ لے کر چلنے کا فن سیکھا ہے

:بلوچستان 24 ویب ڈیسک ۔

بے شک انہوں نے دو سال میں گھاٹ گھاٹ کا پانی پی لیا ہے۔ ایک ہی زخم میں تنقید کے خنجر بار بار لگتے رہے مگر انہوں نے اُف تک نہیں کی۔ بس اپنے کام میں مگن رہے اور اب تو وہ جومخالف ہوا کرتے تھے، مراسم استوار کرنا چاہتے ہیں۔ اب وہی کہتے ہیں۔ ’’بردباری اور دانشمندی عثمان بزدارکو اپنے والد سردار فتح محمد خان سے ورثے میں ملی ہے۔

ہمیں ان کی لیڈرشپ پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے سچ مچ سب کو ساتھ لے کر چلنے کا فن سیکھا ہے‘‘۔

ویسے شروع شروع میں ان کا جو رویہ تھا اس پر اب غور کرتا ہوں تو احمد ندیم قاسمی کا یہ شعر یاد آجاتا ہے

اس کے اندر کوئی فنکار چھپا بیٹھا ہے

جانتے بوجھتے جس شخص نے دھوکا کھایا

کیسی عجیب بات ہے کہ آج بیورو کریسی کی تتلی بھی ان کی مٹھی میں ہے اور ’’پولیٹکل کریسی‘‘ (سیاسی حرارکی) کی جان جس طوطے میں ہے وہ بھی ان کے کاندھے پر بیٹھا ہوا ہے۔ انہوں نے دونوں محاذوں پر بھرپور انداز میں پرفارمنس دکھائی ہے۔

اتحادیوں کو بھی اپنی انگلی سے لپیٹ لیا ہے اور تحریک انصاف میں نئے آنے والے کو بھی اپنے حصار میں رکھا ہے۔ رفتہ رفتہ اپنے اندر حسن و خوبی کے سارے استعارے جمع کر لئے ہیں۔

جنوبی پنجاب، خاص طور پر ڈی جی خان یا راجن پور وغیرہ اس دھرتی کے ایسے اضلاع ہیں جہاں مختلف قبیلوں کے سردار سندھی وڈیروں جیسے نہیں ہوتے۔ وہ سردار ہونے کے ساتھ قبیلے کا ایک عام فرد بھی ہوتے ہیں۔

اپنے لوگوں کے ساتھ برابری کا سلوک کرتے ہیں اور مشکلات میں ان کی مسیحائی کی بھی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے مرحوم والد سردار فتح محمد خان بزدار کی مثال سامنے ہے۔

ان کے علاقے میں نہ صرف کرائم ریٹ زیرو تھا اور ہے بلکہ تعلیم کا نظام اور معیار بھی پنجاب کے کئی ترقی یافتہ شہروں سے بہتر تھا۔

سردار کے لئے ضروری نہیں ہوتا کہ اسے اپنے قبیلے کی تقدیر بدلنے کیلئے وزیراعلیٰ بننا پڑے۔ وہ ویسے ہی اپنے قبیلے کا وزیراعلیٰ ہوتا ہے۔ پانچوں انگلیاں ایک جیسی نہیں ہوتیں۔

کئی سردار اپنے قبیلے کے لوگوں کو اپنا محتاج رکھنے کے لئے، ان پراپنا اثر و رسوخ قائم رکھنے کیلئے، اپنےعلاقہ کو خود پسماندہ رکھتے ہیں۔

نواب امیر محمد خان نواب آف کالا باغ جو پورے مغربی پاکستان کے گورنر تھے، کی مثال بھی آپ کے سامنے ہے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.