سرکاری فنڈز اور میری مرضی

نصیرآباد میں کورونا فنڈز میں بڑے پیمانے پر مبینہ طور پر بے قاعدگیوں کا انکشاف

گستاخیاں
تحریر…! ولی محمد زہری

وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان صاحب آپ کی مہربانیوں سے نصیرآباد میں کورونا وائرس کے بچاو کےلئے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کو بچانے کےلئے جوسامان پرچیز کیاگیا ہے وہ ون پلس ون سے بھی زیادہ میں منافع میں خریدی گئیں ہیں یعنی مثلا 3700 والی چیز کو37000میں خرید کر عوام کوکرونا سے بچانے کےلئے ہنگامی اقدامات کئے گئےتاہم جہاں عوام کے حقوق پر ڈالےڈال کر عوامی رقم کرپشن کی نذر کی گئی وہاں کیا اس بڑی کرپشن میں تمام پرچیزنگ کمیٹی شامل ہے کیااگرشامل ہے تو اس کاذمہ دار کون ہے اور کون سا شخص عوام کے رقم ہڑپ کرکے سرکار اور عوام کو کوروناوائرس جیسے خطرناک بیماری کو پھیلانے میں کردار ادا کر سکتا ہے نصیرآباد میں کوروناوائرس کےلئے جاری ہونے والے فنڈزکوہڑپ کرنے والے محکمہ صحت کے آفیسران کاکب احتساب کریں گے جوایک ہی لمحہ میں 60لاکھ سے زائد رقم ڈکارچکے ہیں .

جبکہ شنید میں آیا ہے کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی فنڈز جاری ہو چکے ہیں انہوں نے ان فنڈز کا کیاکیا ہے اگر ان فنڈز کی بہترین انداز میں مانیٹرنگ نہیں گی گئی تو متعلقہ آفسران ہمارے لیئے بلخصوص بلوچستان کےلئے کوروناوائرس سے بھی خطرناک ثابت ہونگے کیامحکمہ صحت کمشنرز ڈپٹی کمشنرز کو ملنے والے فنڈز سے ہمارے ایم پی ایز لا علم ہیں کیا ان کو ان رقم میں بے قاعدگیوں کاعلم نہیں ہے کیا انہوں نے اس طرح کے اقدام پر ایکشن لیکر وزیر اعلی کو مطلع کر چکے ہیں یا.پھر سب چلتا ہے کے مصداق یہ کورونا بھی سابقہ سیلابوں کی طرح غریب عوام کے بجائے امیروں کےلئے ہی ہوگی.

وزیر اعلی صاحب آپ کے حکومت کی گڈ گورننس دعوے اور لفاظے اقدامات سےاس طرح سے خطرناک وبا سے بچا تو نہیں سکیں گے اور نہ ہی آپ کورونا وائرس سے عوام کو تحفظ دینگے عوام کے تحفظ کےلئے جاری رقم ہڑپ کرنے والوں کو آپ کب قانوں کے شکنجے میں لائیں گے یاپھر عوام یہ سمجھے کہ پانی اوپر ہی سے گدلا ہے اور بلوچستان میں سب کچھ چلتا ہے فارمولا کا خاتمہ صاحب سنت اور دیندار وزیر اعلی کے ہوتے ہوئے چلنے سے بلوچستان تا قیامت ترقی کی منازل طے نہیں کر سکے گا تاہم.اس عمل کا ری ایکشن اپوزیشن جماعتوں سیاسی تنظیموں اور فلاح اداروں کا کیا ہو گا یہ بعد از قیاس ہو گا.

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.