کے-الیکٹرک نے ذمہ داری وفاق پر ڈال دی
کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے متعلق عوامی سماعت کے دوران کے-الیکٹرک نے بجلی کی ترسیل میں خامیوں کی ذمہ داری وفاق پر ڈال دی۔
:بلوچستان 24 ویب ڈیسک
کے-الیکٹرک نے بجلی کی ترسیل میں خامیوں کی ذمہ داری وفاق پر ڈال دی۔
کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے متعلق عوامی سماعت کے دوران کے-الیکٹرک نے بجلی کی ترسیل میں خامیوں کی ذمہ داری وفاق پر ڈال دی۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر عوامی سماعت کی۔
عوامی سماعت کے دوران نیپرا کے کیس افسر نے کہا کہ 22 جون سے اب تک کراچی میں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، 24 جون کو کے-الیکڑک کو لوڈشیڈنگ کم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جس پر کے-الیکڑک نے کہا تھا کہ تیل کی کمی کی وجہ سے بجلی پیداوار کم ہے۔
سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ کراچی میں تقریباً 3 سے ساڑھے 7 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ کبھی نہیں کہا کہ کراچی لوڈشیڈنگ فری ایریا ہے۔
بجلی کی ترسیل کے نظام پر 40 کروڑ ڈالرز سے زائد خرچ کیے جارہے ہیں، سی ای او کے-الیکٹرک
مونس علوی نے کہا کہ مئی میں پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے تیل کی تصدیق کا آرڈر مانگا تھا بعدازاں 2 مئی کو پی ایس او نے وفاقی حکومت سے کہا تھا کہ کے الیکڑک کی ضرورت پوری نہیں کرسکتے اور تیل درآمد کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایس او نے کہا تھا کہ تیل نہیں دے سکتے، کے-الیکڑک گیس لے لے، دیگر سرکاری کارخانے بھی تیل کی کمی کی وجہ سے پوری بجلی پیدا نہیں کررہے