تحریر:شیریں کریم
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن پی آئی اے نے گلگت بلتستان کے لیے کبھی سہولت مہیا نہیں کی۔
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن پی آئی اے نے گلگت بلتستان کے لیے کبھی سہولت مہیا نہیں کی۔
پی آئ اے کا گلگت بلتستان کے لیے اتنا زیادہ کرایہ ہے کہ جتنا کرایہ اندرون ملک پروازوں میں کہیں نہیں ہے شاہد پی آئی اے والوں کا گزارہ بھی گلگت بلتستان کے پروازوں پر چلتا ہو مگر جب بھی ٹکٹ کی ضرورت پڑتی ہے تو بروقت کبھی ٹکٹ نہیں ملا اور جب جب ٹکٹ ملا پرواز موسم کی خرابی کے بہانے کینسل ہوجاتی ہے اور مجبوراً مسافروں کو بائی روڈ سفر کرنا پڑتا ہے۔
یہ صرف میرے ساتھ ہی نہیں ہوا یہ گلگت بلتستان کے ہر دوسرے بندے کے ساتھ ہوتا رہتا ہے، اور ایمرجنسی میں کبھی ٹکٹ ملنا بھی محال ہے۔
یہ بھی پڑھیں
قراقرم ہائی وے کی خستہ حالی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اکثر مریض بائی روڈ ہسپتال تک پہنچتے پہنچتے راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں تاہم یہ الگ کہانی ہے گلگت بلتستان کے عوام سفری مشکلات سے دوچار ہیں۔
قدرتی حادثات کا ڈر جہاں ہمشہ سروں پر منڈلاتا رہتا ہے وہاں روڈ کی خستہ حالی تندرست انسان کو بھی بیمار کردیتی ہے اور آئندہ سفر نہ کرنے کا ارادہ کرنا پڑتا ہے مگر کیا کریں سفر زندگی کا حصہ ہے۔
سفری سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے سیاح گلگت بلتستان ایک دفعہ آنے کے بعد دوبار نہ آنے کا ارادہ کرتے ہیں، گلگت اور سکردو کے لیے کرایوں میں کمی کردی گئی ہے مگر پوچھنا یہ تھا کہ موسم سردیوں کا ہے اور گلگت کے لوگ اس وقت اسلام آباد اور ملک کے دیگر شہروں کی طرف جاتے ہیں اس وقت گلگت کم ہی لوگ آتے ہیں کچھ سیاح ہی آتے ہوں گے یا کوئی مجبور افرد اپنی نوکری کی وجہ سے اسلام آباد سے واپس آتےہیں۔
اگر پی آئی اے عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے تو دونوں اطراف سے کرایوں میں کمی کرکے عوام کو ریلیف دے، کیونکہ سیزن تو اس وقت دوسرے شہروں کو جانے کا ہے اس سردی کے موسم میں گلگت کے شہری بڑی تعداد میں سردی سے بچنے کے لیے ملک کے دیگر شہروں کا رخ کرتے ہیں۔
اگر پی آئی اے والے عوام کو واقع میں ریلیف دینا چاہتے ہیں تو گلگت اور سکردو سے اسلام آباد جانے والی پروازوں میں کمی سے عوام کو ریلیف دیں۔
گلگت بلتستان کی عوام کو ریلیف کے نام پر بے وقوف نہ بنایا جائے ہمارا مطالبہ ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے۔
