بیوہ یا اپنی عمر سے بڑے عورت سے شادی کرنے کے فوائد

تحریر; عادل اقبال


بیوہ یا اپنی عمر سے بڑے عورت سے شادی کرنے کے فوائد۔ اور اسلام میں اس کا ثواب۔ شریعت کی رو اسلام میں بیوہ عورت سے شادی کرنے کے بہت سے فائدے ھے ۔
آج کل کے دور میں بیوہ عورت سے شادی کرنا لوگ بہت بڑا عیب سمجھتے ہیں لوگ تعنے دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ گھر میں ماں بھی بری نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اسی طرح لوگوں کے تعنوں کی وجہ سے لوگ بیوہ عورت سے شادی کرنے کو ناپسند کرتے ہیں۔ اور یہی عورتیں ہمارے لئے ایک وبال بن جاتے ہیں اور وہ جھاں بھی ہو لوگ اس کو بری اور نحوست والی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

 

یھاں تک کہ ان عورتوں کیلئے اپنی اور اپنے بچوں کی پیٹھ پالنا مشکل ھو جاتا ھے۔ اس طرح یہ عورتیں دو حصوں میں تقسیم ہوتے ہے(1) یا تو کسی کے گھر میں کام کرنے پر مجبور ہو جاتی ہیں اور گھر کے مالکوں سے طرح طرح کی باتیں سنتےہے اس لیے کہ ان کو دو کو وقت کی روٹی مل جاے اور وہ اپنا وقت گزار سکے۔

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,950


(2) یا وہ عورتیں کوی غلط راستہ اختیار کرتے ہیں۔ اور اپنی طرف غیر محرم مردوں کو مائل کرتی ہیں۔ اور اس سے اپنی گھر کے اخراجات اور خواہشات پوری کرتا ہے۔

 

جس سے زنا کے رحجان بڑھ جاتا ہے جس طرح کے آج کل بہت عام ہیں۔ اور ایک اندازے کے مطابق بیوہ یا طلاق شدہ سے شادی کرنے کے بعد گھروں  میں لڑائی جھگڑے بہت کم ھوتا ھے اس لئے کہ عورت کو پھر سمجھ آتا کہ گھر اجھڑنے کے بعد جس کی وجہ سے اس کا گھر تباہ ہو گیا ہو وہ غلطی یہ دوبارہ نہیں کرے گے۔ مفتی طارق مسعود صاحب فرماتے ہیں کہ بیوہ یا طلاق شدہ عورت کو سمجھنے میں بہت کم وقت لگتا ہے۔

 

بمقابلہ کنواری عورت کو۔ وہ اپنی شوہر کی بھت عزت کرتا ہے اور خوشی کے ساتھ اپنی زندگی بسر کرتی ہے ۔ اور آقا حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے بھی زیادہ بیویاں بھی یا طلاق شدہ تھی یا بیوہ تھی ۔اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک نعمت ہے وہ عورت اپسے غم دور کرنے کی کوشش کریں گی اور اپکی مال اور اولاد کی حفاظت اچھی طرح کریں گی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.