گلگت بلتستان میں سیاسی خواتین جو سیاست کے میدان میں اپنا نام کما لیا جو عوام میں ہیں اور کام کررہی ایسی خواتین کو نظر انداز کیا گیا ،وہ خواتین جن کی پارٹی کیلئے خدمات تھیں انکو بھی نظر انداز کیا گیا۔سیاسی خواتین نے الیکشن کے دوران اپنی پارٹی کے لیے بھی مردوں سے بھی بڑھ کر کام کرتی نظر آئیں جن کا نام لینا میں مناسب نہیں سمجھتی اور ایسی خواتین کو لایا گیا ہے جن کو یہ بھی پتہ نہیں کہ وہ اسمبلی کیوں آئیں ہیں اور ان کا کیا کام ہے؟؟؟
5 سال خواتین کی جانب سے مکمل خاموشی رہی، بات صرف یہاں تک نہیں بلکہ جب وقت گزرتا گیا خواتین ممبران نے اسمبلی اجلاس سے غیر حاضر بھی ہوتی رہی 2سال تک ایک معزز رکن اسمبلی نے اسمبلی اجلاس میں مسلسل شرکت نہیں کی بلکہ ایک اور رکن اسمبلی نے بھی ایک سال تک اسمبلی کے کسی اجلاس میں شرکت نہیں کر رہی تھی۔
یہ سلسلہ جاری رہا اور انکا وقت گزر گیا،اسمبلی میں صرف اپنی ذاتی مفادات کیلئے نہیں بلکہ گلگت بلتستان کی خواتین کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے اگر آج کے اس جدید دور میں بھی آج کی خواتین اپنے حقوق کے لیے آواز بلند نہیں کرسکی تو میری نظر سے ہم اب بھی پتھر دور کی زندگی میں ہیں اور ہم پر بہت جلد دوسرے لوگ آکر حکمرانی کریں گے اور ہم وہی کے وہی رہ جائیں گے۔