اتنڑ:رقص یا جنگجوئوں کو چست رکھنے کی مشق 

0

تحریر: – عبدالکریم

اتنڑ پشتون قوم کا ایک قدیم رقص ہے جو افغانستان، پاکستان اور دنیا مختلف ممالک میں آباد پشتون خوشیوں کے موقعوں پرکرتے ہیں۔ تاریخ اس رقص کو آریائی معاشرے تک پہنچاتی ہے اور تاریخ دان اسے اس وقت کے مذہبی رسم و رواج سےنکلا ہوا ایک رسم قرار دیتے ہیں،

 

کہا جاتا ہے کہ پہلے پہل یہ عمل نوجوانوں کو جنگی تربیت کے طور پر دی جاتی تھی کہ تلوار چلانا اور دیگر جنگجو اوزار کو کس طرح تیزی سے استعمال کرسکیں

 

نوجوان جنگجوؤں کی بدن میں چستی، چالاکی اور مضبوطی پیدا کرنے کیلئے نوجوانوں کو اتنڑ بطور مشق کروائی جاتی تھی تاکہ نوجوانوں میں اوپر بالا ذکر شدہ خوبیاں پیدا ہوں۔

 

خٹک اتنڑ کو ہم بطور مثال پیش کرسکتے ہیں (خٹک پشتونوں کا ایک بہت بڑا قبیلہ ہے جو سب زیادہ خیبر پختونخواہ میں آباد ہیں)

 

خٹک اتنڑ آج بھی تلوار ہاتھ میں لیکر ڈھول کی تھاپ پرکیجاتی ہے اور یہ اتنڑ پاکستان کا قومی رقص بھی ہے،وقت کے ساتھ ساتھ یہ تربیت یا ورزش پشتون موسیقی اور ثقافت کا حصہ بنا۔

 

مورخین لکھتے ہیں کہ زمانہ قدیم میں جب پشتون مشران یعنی متعبرین جب کوئی جرگہ شروع کرتے تھے تو سب سے پہلے وہ اتنڑ کرتے تھے اسی طرح جب پشتون لشکر جنگ کیلئے نکلتے تو تب بھی ڈھول اور اتنڑ کے ساتھ نکلتے تھے.

 

اتنڑ کے مختلف اقسام ہیں اور اسے قبائلی ناموں کے ساتھ تقسیم کیا گیا ہے جو مختلف قبائل اور کچھ علاقوں کے ناموں سے منسوب ہیں۔ ان اقسام میں کوچی (پاوندے) اتنڑ، قندہاری اتنڑ، ناصری اتنڑ، اکاخیلی اتنڑ، بڑیچی اتنڑ، ملاخیلی اتنڑ، وردگی اتنڑ، وزیری اتنڑ، خٹک اتنڑ اور دیگر بہت سے مشہور ناموں کے اتنڑ ہیں۔

 

یہ بھی پڑھیں
1 of 8,733

ایک اتنڑ برگ (مخلوط) اتنڑ کے نام سے مشہور ہے جو پاکستان اور افغانستان میں عموماً کم لیکن مغربی ممالک میں مقیم پشتون آج بھی اس اتنڑ سے مختلف تہواروں میں خوب لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اس اتنڑ میں مرد اور خواتین ایک ساتھ اتنڑ(رقص) کرتے ہیں افغانستان اور پاکستان میں برگ (مخلوط) اتنڑ آج بھی ایک مقبول اتنڑ ہے یہ اتنڑ نہ صرف خاندان میں اتفاق بلکہ خوشحالی کی بھی نشانی ہے۔

 

اتنڑ عام طور پر ایک گروپ ایک دائرے کی شکل میں کھڑے ہوکر کرتے ہیں اور اتنڑ ڈھول کے تھاپ پر شروع کیجاتی ہے۔

 

شروع میں اتنڑ آہستہ چلتی ہے لیکن لوگ زیادہ ہوتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ اتنڑ تیز ہونا شروع ہوجاتا ہے اور اتنڑ کرنے والے کم ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔

 

جب اتنڑ تیز ہوجاتا ہے تو اتنڑ کرنے والے ڈھول کی آواز پر اپنے ہاتھوں کی تالیاں اور پاؤں میں لچک تیز کردیتے ہیں جبکہ بعض ہاتھوں میں رومال لیکر ہاتھ سر سے اوپر لیجاتے ہیں جو اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتا ہے۔

 

تماشائیوں کی آوازیں اور داد و تحسین اتنڑ کے شرکاء کی حوصلہ افزائی کا باعث بنتی ہے جو انتڑ کے شرکاء کے درمیان مقابلے کا رحجان پیدا کرتا ہے۔

 

اس رقص میں اتنڑ کے سربراہ کا اہم کردار ہوتا ہے وہ اتنڑ کے قطار کے شروع میں ہوتا ہے اس پر منحصر ہوتا ہے کہ اتنڑ کے کس قسم کو جاری رکھنا ہے اور اسے کب تبدیل کرنا ہے۔ رقص کرنیوالے اس کو پیروی کرتے ہیں

 

ایک اتنڑ کا دورانیہ تقریباً بیس منٹ سے ایک گھنٹہ دورانیہ کا ہوتا ہے اس دوران اتنڑ کرنے والے تھک نہ جائیں وہ اپنے کمر کے گرد چادر تہہ بند باندھتے ہیں اور اتنڑ کا انداز خوبصورت سے خوبصورت ہو اس کیلئے گھر کی عورتیں جس کے ہاں خوشی ہو وہ اس دن کیلئے اتنڑ کرنے والوں کیلئے باقاعدہ چھوٹے چھوٹے دسمال(رومال) جن پر مختلف اقسام کی کشیدہ کاری ہوتی ہے وہ بھی بناتی ہیں

 

اس طرح اتنڑ کا ذوق رکھنے والے اپنے بالوں کو دراز رکھتے ہیں اور مختلف اقسام کے اتنڑ سیکھتے ہیں۔

 

پشتون قبائل میں کوئی بھی شادی اس رقص اتنڑ کے بغیر نامکمل تصور کی جاتی ہے یاد رہے کہ طالبان کے دور میں افغانستان میں اتنڑ پرپابندی لگادی گئی تھی جس کے باعث پاکستان کے بعض پشتون قبائل نے بھی خوشی کے دنوں میں اتنڑ کرنا محدود کردیا تھا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.